کشمیری 23 مارچ 1940 کی تاریخی قرارداد سے تحریک حاصل کرتے ہیں، رپورٹ

ہفتہ 23 مارچ 2024 11:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مارچ2024ء) برصغیر کے مسلمانوں نے عظیم شاعر اور فلسفی علامہ محمد اقبالؒ کے تصور کے مطابق 23 مارچ 1940 کو ایک علیحدہ وطن کے حصول کے لیے ایک تاریخی قرارداد پاس کی تھی ۔کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج”یوم پاکستان“پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ 30 دسمبر 1930 کو الہ آباد میں آل انڈیا مسلم لیگ کا سالانہ اجلاس ہوا جس کی صدارت علامہ اقبال نے کی۔

اس موقع پر انہوں نے اپنا مشہور تاریخی خطاب پیش کیا جو ایک آزاد مسلم ریاست کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ 23 مارچ 1940 کی آل انڈیا مسلم لیگ کی قرارداد بلاشبہ جدید جنوبی ایشیا کی تاریخ کا سب سے اہم واقعہ ہے۔23 مارچ 1940 کی قرارداد نے نہ صرف برصغیر کی تاریخ کا رخ بدل دیا بلکہ عالمی تاریخ پر بھی گہرے نشان چھوڑے۔

(جاری ہے)

23 مارچ 1940 کو قائداعظم محمد علی جناح نے پہلی بار باضابطہ طور پر مسلم قومیت کے تصور کی بنیاد پر علیحدہ ملک کا مطالبہ کیا۔

23 مارچ 1940 کی اس قرارداد نے مسلمانوں کو ایک نیا جوش و ولولہ بخشا اور وہ آل انڈیا مسلم لیگ کے پلیٹ فارم پر محمد علی جناح کی قیادت کے گرد اپنی آزادی کی جدوجہد کے لیے جمع ہوئے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نظریہ پاکستان کو کمزور کرنے کی کوشش کرنے والوں کو بھارتی مسلمانوں کی حالت اور ان کے ساتھ ہندو اکثریت کے ظالمانہ رویے پر نظر ڈالنی چاہیے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ 23 مارچ 1940 کو لاہور کے منٹو پارک میں منظور ہونے والی قرارداد کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کا اصل محرک ہے ۔کشمیری پاکستان اور اس کی دفاعی افواج کو اپنا محافظ سمجھتے ہیں۔بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے بجا طور پر کشمیر کو پاکستان کی ”شہ رگ“ قرار دیا تھا۔ کشمیری اور پاکستانی مضبوط مذہبی، ثقافتی اور تاریخی رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں اور کشمیر برصغیر کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان اور کشمیر ایک دوسرے کے بغیر نامکمل ہیں ۔ معروف بزرگ حریت قاعد سید علی گیلانی شہید کا تخلیق کر دہ نعرہ”ہم پاکستانی ہیں ، پاکستان ہمارا ہے“ کشمیریوں کی پاکستان کے ساتھ لازوال محبت کا عکاس ہے۔مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگ بھارتی بندوقوں کے سائے میں پاکستان کے تمام قومی دن شایاں شاں طریقے سے مناتے ہیں اور سبز ہلالی پرچم لہراتے ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ” کشمیر بنے گا پاکستان“ کا نعرہ ہر کشمیری مسلمان کی آواز ہے۔کے ایم ایس رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی قبضے کے خلاف برسرپیکار کشمیری 23 مارچ 1940 کی تاریخی قرارداد سے تحریک حاصل کرتے ہیں ، تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے ایک مضبوط و مستحکم پاکستان ناگزیر ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ مودی کے بھارت میں اس وقت وہاں مسلمان جن مشکل حالات سے دوچار ہیں اس نے” دو قومی نظریے“ کی اہمیت ایک مرتبہ پھر واضح کر دی ہے۔کشمیری غیر قانونی بھارتی قبضے سے آزادی کیلئے لازوال قربانیاں دے رہے ہیں ، ان کی قربانیاں ایک روز ضرور رنگ لائیں گی اور پورا جموںوکشمیر مملکت خداداد پاکستان کا حصہ ہے۔