انتظامیہ رمضان شریف کے بابرکت مہینے میں عام استعمال کی اشیاء کو حکومت کی طرف سے مقرر کردہ قیمتوں پر عوام تک پہنچائے، صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ

اتوار 24 مارچ 2024 21:00

لاڑکانہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مارچ2024ء) صوبائی وزیر برائے توانائی، منصوبہ بندی و ترقی سید ناصر حسین شاہ نے لاڑکانہ ڈویژن کے ڈپٹی کمشنرز پر زور دیا ہے کہ وہ رمضان شریف کے بابرکت مہینے میں عام استعمال کی اشیاء کو حکومت کی طرف سے مقرر کردہ قیمتوں پر عوام تک پہنچائے تاکہ عوام کو روزمرہ کی اشیاء مناسب قیمت پر مل سکیں۔یہ بات انہوں نے اتوار کو کمشنر آفس لاڑکانہ میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میں صوبائی وزیر ثقافت و سیاحت سید ذوالفقار علی شاہ اور ایم پی اے جمیل احمد سومرو موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ ہم یہ اجلاس پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے حکم اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی خصوصی ہدایات پر کر رہے ہیں تاکہ عوام کو اس بابرکت مہینے میں حکومت کی طرف سے مقرر کردہ قیمتوں پر عام استعمال کی اشیاء میسر ہو سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ یہ اشیاء صرف رمضان المبارک میں ہی نہیں بلکہ عام دنوں میں بھی حکومت کی جانب سے مقرر کردہ قیمتوں پر فروخت کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ بلیک مارکیٹنگ، ذخیرہ اندوزی اور اوور چارجنگ میں ملوث افراد کو معاف نہیں کیا جائے گا۔اجلاس میں ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ شرجیل نور چنا نے صوبائی وزیر کو بریفنگ دی جبکہ ڈپٹی کمشنر قمبر، شکارپور، جیکب آباد، کشمور کندھ کوٹ، ایس ایس پی لاڑکانہ، ایوان صنعت و تجارت کے نمائندوں، بیورو آف سپلائی اینڈ پرائس، ایگریکلچر، میونسپل کارپوریشن،بی آئی ایس پی، یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔

اجلاس میں صوبائی وزیر نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ مختلف مقامات پر موبائل وین کی موجودگی کو یقینی بنائیں تاکہ وہاں کے لوگ اس سے مستفید ہو سکیں۔انہوں نے بی آئی ایس پی حکام کو ہدایت کی کہ وہ مستحقین کا خصوصی خیال رکھیں تاکہ انہیں کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ عید کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ہر ضلع کا دورہ کریں گے اور ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیں گے کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔

اس کے بعد صوبائی وزیر نے نئے تعمیر ہونے والے سرکٹ ہاؤس کا دورہ کیا۔دورے کے دوران انہوں نے ایگزیکٹو انجینئر کو کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایات دیں تاکہ کام کو جلد مکمل کیا جا سکے۔ جس کے بعد صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات و توانائی سید ناصر حسین شاہ نے لاڑکانہ پریس کلب کا دورہ کیا۔اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ میں امن و امان ہماری ذمہ داری ہے، اس لیے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ اور وزیر داخلہ کو امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کی ہدایات دی ہیں۔

امن کی بہتری کے لیے سرگرم ہیں آنے والے دنوں میں بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ میں تبادلوں اور تقرریوں میں کوئی اختلاف نہیں، سوشل میڈیا پر ایسی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں، وزیر اعلی کے لیے سید مراد علی شاھ بہتر رہے ہیں، اس لیے پارٹی قیادت نے انہیں نامزد کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2008 کے بعد 2013 اور اس کے بعد 2018 اور 2024 میں پیپلز پارٹی نے سب سے زیادہ نشستیں حاصل کیں۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے 20 لاکھ گھر بنانے کے منشور میں 20 ہزار گھر بنانے کا کام مکمل ہو چکا ہے اور دیگر گھروں کی تعمیر کا کام بھی تیزی سے جاری ہے اس کے علاوہ پارٹی منشور کے دیگر نکات پر بھی عمل کیا جائے گا،چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے نظریے کو آگے بڑھایا جائے گا اور عوام کو مکمل ریلیف فراہم کیا جائے گا۔ کے پی کے اور دیگر صوبوں میں کسی حکومت نے سیلاب زدگان کے لیے گھر بنانے کی بات نہیں کی، صرف پیپلز پارٹی نے متاثرین کے لیے گھر بنانے کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کابینہ میں کچھ نئے چہرے سامنے آئے ہیں اور دوسرے مرحلے میں دیگر اراکین بھی سندھ کابینہ میں شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کی نجکاری کے حوالے سے پیپلز پارٹی کا پہلے دن سے موقف رہا ہے کہ اسٹیل مل اور پی آئی ای کی نجکاری میں ملازمین کے مستقبل کا خاص خیال رکھا جائے جس کے بعد میں اس معاملے پر بات ہو سکتی ہے۔لاڑکانہ انڈسٹریل زون میں گیس کی فراہمی سمیت دیگر مسائل تھے۔

تاہم منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر بجلی کے بلوں میں اضافے کے باعث ہم سولر بجلی فراہم کر رہے ہیں تاکہ مزدور طبقے کو ریلیف مل سکے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے آئی ایم ایف سے سخت شرائط پر قرضہ لیا، عدم اعتماد کی وجہ سے انہوں نے شرائط پر عمل نہیں کیا جس کی وجہ سے معاشی حالت خراب ہوئی، پ پ پ کو عام انتخابات میں وفاق میں حکومت بنانے کے لیے مینڈیٹ نہیں ملا اور پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کو سب سے زیادہ سیٹیں ملی، تاہم انہوں نے حکومت بنانے کے لیے کسی سے کوئی بات چیت نہیں کی۔

اگر (ن) لیگ کو وفاقی حکومت میں ساتھ نہ دیا ہوتا تو پارلیمانی نظام نہ ہوتا اور ملک دوبارہ عام انتخابات کی طرف جاتا پیپلز پارٹی نے آئینی عہدوں کے لیے اپنے امیدواروں کے نام دے دیے ہیں جن میں سے کچھ کی تقرری ہو چکی ہے اور باقی کی تقرری مستقبل میں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پریا کماری ہماری بیٹی ہے، اس کی بازیابی کے لیے چیئرمین کی ہدایت پر وزیراعلیٰ سکھر آئے اور چیف جسٹس نے بھی نوٹس لیا، اس کے علاوہ ہم نے دیگر اداروں سے مدد لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن سندھ کے گورنر کے لیے اپنے امیدوار کا نام دے گی، اب دیکھتے ہیں سندھ کا گورنر کون ہوگا۔