جسٹس یحییٰ آفریدی نے تاحیات نااہلی کا سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا فیصلہ درست قرار دے دیا

سپریم کورٹ کے سینئر جج نے تاحیات نااہلی ختم کرنے سے متعلق چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے فیصلے سے 19 صفحات پر مبنی اختلافی نوٹ جاری کر دیا

muhammad ali محمد علی پیر 25 مارچ 2024 22:52

جسٹس یحییٰ آفریدی نے تاحیات نااہلی کا سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 25 مارچ 2024ء ) تاحیات نااہلی ختم کرنے سے متعلق چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے فیصلے سے 19 صفحات پر مبنی اختلافی نوٹ، جسٹس یحییٰ آفریدی نے تاحیات نااہلی کا سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا فیصلہ درست قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی زیر صدارت بینچ کی جانب سے تاحیات نااہلی کالعدم قرار دینے کے فیصلے کے خلاف سینئر جج جسٹس یحییٰ آفریدی کا تفصیلی اور تحریری اختلافی نوٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کی مدت کے تعین کے کیس میں جسٹس یحییٰ آفریدی نے 19 صفحات پر مبنی اختلافی نوٹ جاری کر دیا۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنے تفصیلی و تحریری اختلافی نوٹ میں سمیع اللہ بلوچ کیس میں سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے فیصلے کی حمایت کی ہے۔

(جاری ہے)

جسٹس یحییٰ آفریدی کے مطابق سمیع اللہ بلوچ کیس میں طے نااہلی مدت، الیکشن ایکٹ میں طے 5 سالہ مدت پر حاوی ہے، پارلیمنٹ سادہ قانون سازی سے سپریم کورٹ کے فیصلے کو ختم نہیں کر سکتی۔

جسٹس یحییٰ آفریدی نے لکھا کہ 18یں ترمیم میں آرٹیکل 61 ون ایف میں مدت کا تعین نہیں کیا گیا، 18ویں ترمیم کا جائزہ لیتے ہوئے محتاط رہنا چاہئے، 18ویں ترمیم سیاسی جماعتوں نے متفقہ طور پر منظور کی تھی، سمیع اللہ بلوچ کیس کے مطابق نااہلی کورٹ آف لا کا ڈیکلریشن باقی رہنے تک ہے۔ جسٹس یحییٰ خان آفریدی نے 19 صفحات پر مشتمل تحریری نوٹ میں لکھا کہ میری رائے میں سپریم کورٹ کا نااہلی سے متعلق سابق فیصلہ قانونی طور درست ہے، سپریم کورٹ کا سابق فیصلہ طے شدہ اصولوں اور پارلیمانی سوچ کا عکاس ہے۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے لکھا کہ میری رائے میں سمیع اللہ بلوچ کیس کا فیصلہ درست تھا۔