آر ڈی اے نے راولپنڈی میں 12 غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کے مالکان کے خلاف ایف آئی آر درج کرادیں

منگل 26 مارچ 2024 18:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مارچ2024ء) ڈائریکٹر جنرل راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کنزہ مرتضیٰ کی ہدایت پر میٹروپولیٹن پلاننگ اینڈ ٹریفک انجینئرنگ ڈائریکٹوریٹ آرڈی اے نے 12غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کے مالکان شیخ افتخار، شیخ سروش، شیخ امتیاز، نیئر رضا، محمد رضوان، عبدالمجید، طاہر پرویز، فضل داد، محمد پرویز، ابرار رشید، محسن علی اسحاق ملک، محمد اسلم، چوہدری ظفر علی، چوہدری محمد افتخار، محمد احسن سردار، سردارمحمد جواد خان، سردار محمد نصیرخان، آصف پرویز اور ملک فخرالدین کے خلاف ایف آئی آر درج کرادیں ہیں۔

ان بارہ غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں میں گلشن کشمیر (ایشیاء ہاؤسنگ سکیم) موضع مصریوٹ کولیاں چکری روڈ، راول انکلیو و راول ٹاؤن ایند ہاؤسنگ انکلیو موضع پنگ لڑ رنیال، فیصل ٹاؤن فیز II موضع کولیاں پڑپیلو ٹھلیاں، امان ڈویلپر موضع راجڑ چکری روڈ، منان سٹی، ملٹی گارڈن فیز II اور خیابان افتخارموضع چاہان، رئیل اسٹیٹ اینڈ بلڈر، نبیل بلاک کوہسار ایکسٹنشن ایف بلاک، کوہسار ایکسٹنشن اور کوہسار ایکسٹنشن ایف بلاک موضع پنڈگوندل ڈھوک سیدوں چونگیاں ٹیکسلا، ٹاپ ویو سٹی Dـ17 موضع پسوال ٹیکسلا راولپنڈی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان آر ڈی اے نے کہا کہ ایم پی اینڈ ٹی ای ڈائریکٹوریٹ آر ڈی اے غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کے اشتہارات و مارکیٹنگ کے خلاف قانونی کارروائی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتھارٹی نے ایف آئی آرز درج کرانے سے پہلے ان غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کے سپانسرز کو نوٹسز بھی جاری کیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آر ڈی اے نے سبھی کو متنبہ کیا ہے کہ آر ڈی اے کے زیر کنٹرول علاقے میں ہاؤسنگ سکیموں، اپارٹمنٹ پراجیکٹس، کمرشل عمارتوں وغیرہ کو شروع کرنے کے لیے آر ڈی اے سے مطلوبہ این او سی حاصل کیے بغیر، ہر قسم کے اشتہارات، مارکیٹنگ اور ایسے منصوبوں کی ڈویلپمنٹ،اشتہاری ایجنسیاں، پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیاں، سول پروپرائٹر شپ وغیرہ غیر قانونی ہے۔

لہذا آر ڈی اے عوام الناس کو اپنے مفاد میں مشورہ دیتا ہے کہ وہ غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں میں کوئی سرمایہ کاری نہ کریں۔ مزید برآں، سپانسرز کو بھی متنبہ کیا جاتا ہے کہ وہ اپنی غیر منظور شدہ و غیر قانونی ہاؤسنگ سکیم کی مارکیٹنگ فوری طور پر بند کر دیں اور قانون کے مطابق سکیم کا این و سی منظوری حاصل کرنے کے لیے آر ڈی اے سے رابطہ کریں، بصورت دیگر ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ آر ڈی اے نے گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان، قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) سائبر کرائم اسلام آباد، اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن اسلام آباد، ایس این جی پی ایل اسلام آباد، ڈسٹرکٹ کلکٹر، ضلع کونسل راولپنڈی، پیمرا اسلام آباد اور کمشنر اسلام آباد کو سوشل میڈیا، واٹس اپ، یوٹیوب اور انٹرنیٹ سہولت کی دیگر ایپس پر نجی ہاؤسنگ سکیموں کے غیر قانونی اشتہارات کے بارے میں درخواست ومعلومات کے ساتھ خطوط بھیج دیے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈائریکٹر جنرل آر ڈی اے نے ایم پی اینڈ ٹی ای ڈائریکٹوریٹ آر ڈی اے کو ہدایت کی ہے کہ وہ غیر قانونی و غیر مجاز ہاؤسنگ سکیموں، تعمیرات اور تجارتی سرگرمیوں، بکنگ آفسز اور تجاوزات کے خلاف بلا خوف و خطر سخت کارروائی جاری رکھیں۔