نادرا سے شہریوں کا ڈیٹا چوری اسکینڈل، 27لاکھ پاکستانیوں کا ڈیٹا چوری ہونے کی تصدیق

ڈیٹا ملتان سے پشاور اور پھر دبئی گیا، ڈیٹا کے ارجنٹائن اور رومانیہ میں فروخت ہونے کے شواہد بھی ملے،ذرائع

منگل 26 مارچ 2024 22:45

نادرا سے شہریوں کا ڈیٹا چوری اسکینڈل، 27لاکھ پاکستانیوں کا ڈیٹا چوری ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2024ء) نادرا سے شہریوں کا ڈیٹا چوری ہونے کے بڑے اسکینڈل کی تحقیقات میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی)نے 27لاکھ پاکستانیوں کا ڈیٹا چوری ہونے کی تصدیق کردی۔ذرائع کے مطابق ڈیٹا لیک اسکینڈل تحقیقات کیلئے قائم جے آئی ٹی نے کام مکمل کرلیا اور رپورٹ میں 27لاکھ پاکستانیوں کا ڈیٹا چوری ہونے کی تصدیق کی ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے نادرا ڈیٹا لیک اسکینڈل پر تحقیقاتی رپورٹ مکمل کر لی اور یہ رپورٹ وزارت داخلہ میں جمع کرا دی ہے جس پر وزارت داخلہ میں غور جاری ہے۔ذرائع کے مطابق نادرا سے شہریوں کا ڈیٹا 2019سے 2023کے دوران چوری کیا گیا اور ڈیٹا لیک اسکینڈل میں ملتان، پشاور اور کراچی کے نادرا دفاتر ملوث پائے گئے۔ذرائع کے مطابق نادرا کے متعدد اعلیٰ افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش کردی گئی۔ذرائع نے بتایاکہ نادرا کا ڈیٹا ملتان سے پشاور اور پھر دبئی گیا، نادرا ڈیٹا کے ارجنٹائن اور رومانیہ میں فروخت ہونے کے شواہد بھی ملے۔مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی ایف آئی اے کے وقارالدین سید نے کی اور جے آئی ٹی میں حساس اداروں سمیت نادرا کے نامزد افسران بھی شامل تھے۔