Live Updates

ہم اپنے پارٹی کارکنوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں ، ساجد ترین ایڈووکیٹ

ہماری پارٹی کو ایک بار پھر دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے ، سینئرنائب صدر بلوچستان نیشنل پارٹی

بدھ 27 مارچ 2024 21:05

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2024ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ایک بار پھر پارٹی کو دیوار کے ساتھ لگانے کے لئے وڈھ سے کراچی جانے والے پارٹی کے 2 کارکنوں کو گرفتار کرکے رہائی کے بعد دوبارہ لاپتہ کردیا گیا جس کی ہم مذمت کرتے ہیں تمام سیاسی جماعتوں کو آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے لئے اسٹیبلشمنٹ کی سیاست میں مداخلت کو روکنے کے لئے یکجا ہوکر جدوجہد کرنا ہوگی تاکہ غیر جمہوری قوتوں کا راستہ روک کر حقیقی نمائندوں اور عوامی رائے کو مضبوط بنایا جاسکے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں سابق رکن صوبائی اسمبلی احمد نواز بلوچ، غلام نبی مری، موسیٰ بلوچ، حاجی باسط لہڑی ،چیئرمین جاوید بلوچ، چیئرمین واحد بلوچ، میر غلام رسول مینگل و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ عام انتخابات میں پارٹی کا راستہ روکا گیا اب ضمنی انتخاب سے قبل وڈھ کے حالات کو خراب کرکے کارکنوں کو لاپتہ کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیاہے ۔

پارٹی کے دو کارکن سلیم اور انور کو حب کے علاقے میں موچکو تھانہ میں بند کیا اور رہائی کے بعد تھانے کے باہر سادہ وردی میں ملبوس اہلکار انہیں دوبارہ حراست میں لیکر چلے گئے اس کے بعد تا حال وہ لاپتہ ہیں وڈھ کی صوبائی اسمبلی کی نشست پر بی این پی کو عوام نے کامیاب کرایا جھوٹے مقدمات کے باجود کارکن ڈٹے ہوئے ہیں بلوچستان کے قومی اور سیاسی حقوق 74 سالوں سے سلب کئے جارہے ہیں ایک سازش کے تحت بی این پی سے جیتی ہوئی نشستیں چھینی گئی جس طرح سردار اختر مینگل کو خضدار، قلات، کوئٹہ کی قومی اسمبلی کی نشستوں سے کامیاب کیا گیا لیکن مینڈیٹ کو تبدیل کرکے 300 ووٹ لینے والے کو کامیاب کرایا گیا ۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کی جانب سے پارٹی قائد کو کامیاب کرانے کا ان کے مشکور ہیں انہوں نے اسلام آباد کے ججز کے معاملے پر وکلا کنوشن بلا نے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی کارکنوں کے خلاف بلوچستان میں 74 سالوں سے جھوٹے مقدمات قائم کئے جارہے ہیں اسکے باوجود جمہوری اور سیاسی طریقے سے حقوق کے حصول لئے ڈٹے ہوئے ہیں۔اسلام آباد کے چھ ججز کا خط بی این پی کے بیانیہ کی تصدیق ہی8فروری کے الیکشن میں ڈرامہ رچایا گیا ضمنی الیکشن کا شیڈول آنے کے بعد سیاسی کارکنوں کو لاپتہ کیا جارہاہے چار جماعتی اتحاد کے ذریعے عوام سے رابطے کا اعلان کیا تھا ہماری کوشش تھی کہ یہ اتحاد الیکشن سے قبل بنتا لیکن دیگر اتحادیوں کا خیال تھا کہ بی این پی کا بیانیہ مقتدر قوتوں کو پسند نہیں وڈھ کے لوگوں کو بی این پی کو سپورٹ کرنے کی سزا دی جارہی ہے بی این پی آج بھی بلوچستان کے مسائل کا حل سیاسی طور پر کرنا چاہتی ہے ایوانوں میں من پسند افراد کو مسلط کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے ۔

عمران خان کو دبایا گیا لیکن عوام نے سخت ردعمل دیاتحریک انصاف سے انتخابی نشان چھین لیا گیا لیکن جمہوریت پسندوں نے ردعمل دیا وفاقی حکومت میں شامل رہنے والی بڑی سیاسی جماعتوں نے غیر جمہوری عمل کا ساتھ دیکر سہولت کاری کی ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوان پارلیمانی سیاست کو اپنے مسائل کا حل تصور نہیں کرتے جس کی بڑی وجہ اسٹیبلشمنٹ کی سیاسی معاملات میں مداخلت ہے اگر مقتدر قوتوں نے اپنی روش تبدیل نہیں کرنی تو الیکشن کا ڈھونگ رچانے کی ضرورت نہیں اپنی مرضی سے سلیکشن کرلئے جس طرح ہورہی ہے۔

اگر سیاسی جماعتیں متحد ہوکر آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی کو یقینی بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں یہی سیاسی جماعتیں اور پارلیمنٹ ملک اور قوم کو درپیش بحرانوں سے چھٹکارا دلا سکتی ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عوام اور سیاسی جماعتیں غیر سیاسی قوتوں کی سیاست میں مداخلت کو پسندنہیں کرتے اس لئے سیاسی قوتیں چاہتی ہے ملک اور قوم کو مہنگائی، بے روزگاری اور غربت سے چھٹکارا دلائے ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات