Live Updates

سائفر کیس ،امریکی ناظم الامور کو بلایا گیا نہ ان کا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان

سائفر کیس میں اعظم خان اور اسد مجید سٹار گواہ ہوسکتے تھے ،اسد مجید نے ابھی کچھ نہیں کہا وہ سٹار گواہ بن سکتے ہیں،اسلام آباد ہائی کورٹ

جمعرات 28 مارچ 2024 20:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2024ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ سائفر کیس میں اعظم خان اور اسد مجید سٹار گواہ ہوسکتے تھے اسد مجید نے ابھی کچھ نہیں کہا کہ وہ سٹار گواہ بن سکتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سائفر کیس میں سزا کیخلاف عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی اپیل پر سماعت کی۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر اور ایف آئی اے کے سپیشل پراسیکیوٹر حامد علی شاہ عدالت میں پیش ہوئے۔وکیل سلمان صفدر نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اسد مجید کہتے ہیں میں نے نیشنل سیکیورٹی کمیٹی میٹنگ میں کہا ڈونلڈ لو کی بات پر اسٹرانگ ڈیمارش ہونا چاہیے، نیشنل سکیورٹی کمیٹی کی میٹنگ میں کہا گیا مستقبل میں تعلقات خراب ہوسکتے ہیں، وزیراعظم نے اپنے حلف کی خلاف ورزی نہیں کی۔

(جاری ہے)

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ اسد مجید امریکا میں پاکستان کے سفیر تھے انہوں نے سائفر بھیجا، اسد مجید نے بتایا کہ وہ ڈونلڈ لو کے ساتھ کھانے پر بیٹھے تھے، اسد مجید نے اپنے بیان میں یہ نہیں کہا کہ کیا بات تھی جس کی بنیاد پر سائفر بھیجنا پڑا، اسد مجید نے اپنے بیان میں کہا کہ سائفر میں سازش کی کوئی بات نہیں لکھی، پراسیکیوشن کا کیس کسی موقع پر بھی صفحہ مثل پر نہیں آیا، اسد مجید بھی نہیں لائے، ٹرائل جج نے لکھا کہ سائفر episodeسے دونوں ممالک کے تعلقات کو بہت نقصان پہنچا۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پوچھا کہ سائفر episodeکا کیا مطلب ہی ، چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ جج کو اس متعلق مزید مخصوص انداز میں لکھنا چاہیے تھا، اسد مجید نے بھی یہ نہیں بتایا کہ اس نے بھیجا کیا ہی ۔وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ ٹرائل جج نے لکھا کہ اس سائفر کے معاملے سے مستقبل کے تعلقات خراب ہوسکتے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے عوام کو اعتماد میں لے کر اپنے حلف کی خلاف ورزی نہیں کی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ اسد مجید وہ گواہ تھے جو سائفر کے متن سے آگاہ تھے۔ اس پر وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ جی بالکل وہ آگاہ تھے انہوں نے ہی ڈیمارش کرنے کی سفارش کی۔سلمان صفدر نے کہا کہ دفتر خارجہ کے لئے یہ ٹرائل بہت مہنگا رہا ہے ،ایڈیشنل سیکرٹری امریکا فیصل نیاز ترمذی یو اے ای سے دو تین دفعہ آئے، امریکی ناظم الامور انجیلا مرکل کو نہ بیان کیلئے لایا گیا اور نہ ان کا واٹس ایپ ریکارڈ پر لایا گیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم یہ ڈسکس کر رہے کیا سفیر کو بلایا جا سکتا ہی ۔وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ فیصل نیاز ترمذی نے امریکی ناظم الامور کے میسج کے حوالے سے بتایا کہ کاغذ لہرایا گیا، ڈونلڈ لو اور امریکی ناظم الامور کے کہنے پر سابق وزیر اعظم کو جیل میں ڈال دیا یہ ان کا کیس ہے۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے طنزیہ ریمارکس دیئے کہ پاکستان میں اگر کوئی کہے پاک ایران گیس پائپ لائن بنا دوں تو کیا جیل میں ڈال دیں گی ایف آئی آر تو کٹے گی نا ۔

عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ فیصل ترمذی کو جو میسج آیا وہ عدالتی ریکارڈ پر تو لایا جاتا لیکن نہیں لایا گیا سابق وزیر خارجہ کی تقریر ایک سیاسی تقریر تھی۔عدالت نے کہا کہ آئیڈیلی تو اعظم خان اور اسد مجید اسٹار گواہ ہو سکتے تھے ابھی اسد مجید نے تو کچھ نہیں کہا وہ سٹار گواہ بن سکتے ہیں۔ وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ اعظم خان لاپتا ہوئے اور مقدمہ درج ہوا، واپس آئے تو بیان دیا، اعظم خان کے 164کے بیان اور کورٹ میں دیئے گئے بیان میں بہت زیادہ فرق ہے۔

جسٹس گل حسن نے کہا کہ 164کے بیان اور کورٹ کے سامنے اعظم خان کے بیان میں کیا فرق ہی سلمان صفدر نے کہا کہ اعظم خان کہہ رہا ہے یہ ایک پیپر تھا جس کو لہرایا گیا۔جسٹس گل حسن نے کہا کہ آپ بتائیں بانی پی ٹی آئی نے جلسے میں کیا لہرایا تھا اس پر وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ یہ تو پراسیکیوشن نے ثابت کرنا ہے وہ کیا لہرایا گیا ۔بعدازاں سائفر کیس کی سماعت منگل تک ملتوی کردی گئی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات