وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی

ای سی ایل کمیٹی کی سربراہی کسی وفاقی وزیرکو نہ دینے کا فیصلہ، کمیٹی کی سربراہی وزیراعظم خود کریں گے، وزیرداخلہ کو ای سی ایل کمیٹی میں شامل نہیں کیا گیا۔

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 28 مارچ 2024 23:35

وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 28 مارچ 2024ء) وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق کابینہ ڈویژن نے 4 رکنی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے،نوٹیفکیشن کے مطابق ای سی ایل کمیٹی کی سربراہی کسی وفاقی وزیرکو نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ ای سی ایل کمیٹی کی سربراہی وزیراعظم خود کریں گے۔

ای سی ایل کمیٹی میں وزیرقانون ، وزیرصنعت وپیداواراور وزیرانسانی حقوق شامل ہوں گے۔ وزیراعظم کی عدم موجودگی میں وزیرقانون کمیٹی کی سربراہی کریں گے، ای سی ایل ذیلی کمیٹی میں ای سی ایل کیسز کی جانچ پڑتال کی جائے گی،کمیٹی کیلئے سیکریٹریل سپورٹ وزارت داخلہ دے گی، وزیرداخلہ کو ای سی ایل کمیٹی میں شامل نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب وزیراعظم محمد شہبازشریف کی زیرِصدارت بجلی چوری کی روک تھام کے حوالے سے اہم جائزہ اجلاس ہوا۔

اجلاس میں بریفنگ دی گئی جن علاقوں میں بجلی چوری کی شرح کم ہے وہاں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم ہے۔ پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 462 (O) میں آرڈیننس کے ذریعے ترمیم لائی گئی ہے جس کے بعد بجلی چوری اب ایک قابل دست اندازی جرم ہے، پچھلے سال ستمبر میں شروع ہونے والی انسداد بجلی چوری مہم کی وجہ سے بجلی چوری کی شرح میں خاطر خواہ کمی دیکھنے میں آئی۔

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ بجلی چوری روکنے کی مہم جیسے اقدامات کے ذریعے ایک مستحکم نظام تشکیل دیں، ملک کی موجودہ معاشی صورتحال قطعی طور پر بجلی چوری جیسے مسئلے کی متحمل  نہیں ہو سکتی، ایسے افسران جو کہ بجلی چوری اور اس حوالے سے سہولت کاری میں ملوث ہیں ان کے خلاف فی الفور تادیبی کاروائی شروع کی جائے۔ ملک کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچانے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی، لائین لاسز میں کمی اور ٹرانسمشن لائینز کی آپ گریڈیشن کے حوالے سی جلد از جلد حکمت عملی ترتیب دی جائے۔

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ جینریشن کمپنیز سرکاری خزانے پر بوجھ ہیں جن کی نجکاری کے لئے کام فوری طور پر شروع کیا جائے، بلوچستان میں ٹیوب ویلوں کی سولرآئیزیشن کے حوالے سے مکمل پلان بنا کر رپورٹ پیش کی جائے، ٹرانسفارمرز پر اسمارٹ میٹرز لگانے کے منصوبے پر پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت کام کا آغاز کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ زیادہ نقصان میں جانے والے فیڈرز پر فیڈر مانئیٹرز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ انسداد بجلی چوری مہم کے تحت ستمبر 2023 سے اب تک 57 ارب روپے کی ریکوری یا وصولی کی جا چکی ہے۔