ٹیل ریس ٹنل کی انسپکشن کے بعد نیلم جہلم پراجیکٹ نے گزشتہ روز پوری صلاحیت کے مطابق 969میگاواٹ بجلی پیدا کی

جمعہ 29 مارچ 2024 19:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 مارچ2024ء) منصوبے کی ٹیل ریس ٹنل کی انسپکشن کے بعد نیلم جہلم ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹ نے گزشتہ روز اپنی پوری صلاحیت کے مطابق 969میگاواٹ بجلی پیدا کی۔ٹیل ریس ٹنل کے معائنہ کے بعد نیلم جہلم پراجیکٹ نے رواں ماہ کے آغاز میں بجلی کی پیدا وار دوبارہ شروع کی تھی ۔پراجیکٹ سے پانی کی دستیابی کے مطابق لگاتار بجلی پیدا کی جارہی ہے ،جو ماہِ رمضان میں دِن کے مختلف اوقات خصوصاًسحر اور افطار کے دوران نیشنل گرڈ کو فراہم کی جارہی ہے ۔

یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ لو فلو سیزن کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور سٹیشن کے آپریشن کو گزشتہ سال بحالی کی گئی ٹیل ریس ٹنل کی انسپکشن کے لئے 10 جنوری کو بند کیا گیا تھا ، جس کے بعد ٹیل ریس ٹنل کی تفصیلی انسپکشن کی گئی ۔

(جاری ہے)

بین الاقوامی ماہرین پر مشتمل پینل نے بھی ٹیل ریس ٹنل کا معائنہ کیا۔969 میگاواٹ پیداواری صلاحیت کا نیلم جہلم اپنی نوعیت کا منفرد پن بجلی منصوبہ ہے ، جس کا 90فیصد حصہ زیر ِ زمین تعمیر کیا گیا ہے ۔

آزاد جموں و کشمیر میں دریائے نیلم پر 2018میں مکمل کئے گئے اِس منصوبے کے اہم حصوں میں نوسیری کے مقام پر تعمیر کیا گیا ڈیم ،52 کلو میٹر طویل سرنگوں پر مشتمل زیر زمین واٹر وے سسٹم اور چھتر کلاس کے مقام پر زیر زمین پاور ہائوس شامل ہیں ۔ پاور ہائوس میں چار پیداواری یونٹ نصب ہیں جن میں ہر یونٹ کی پیداواری صلاحیت 242 اعشاریہ 25 میگاواٹ ہے ۔نیلم جہلم ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹ کی سالانہ اوسطاً پیداوار تقریباً 4ارب 60 کروڑ یونٹ ہے اور یہ پراجیکٹ اب تک نیشنل گرڈ کو 19ارب 56 کروڑ 20 لاکھ یونٹ سستی اور ماحول دوست بجلی مہیا کر چکا ہے ۔ نیلم جہلم ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹ پاکستان میں بجلی کی ضروریات پورا کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے ۔