بابر اعظم کے انکار کی صورت میں قومی کرکٹ ٹیم کا نیا کپتان کون ہو گا؟ نام سامنے آ گیا

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کے نئے کپتان کے نام کا جلد اعلان ہونے کا امکان

muhammad ali محمد علی جمعہ 29 مارچ 2024 21:03

بابر اعظم کے انکار کی صورت میں قومی کرکٹ ٹیم کا نیا کپتان کون ہو گا؟ ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 29 مارچ 2024ء ) بابر اعظم کے انکار کی صورت میں قومی کرکٹ ٹیم کا نیا کپتان کون ہو گا؟ نام سامنے آ گیا، ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کے نئے کپتان کے نام کا جلد اعلان ہونے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) آئندہ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024ء کے لیے کپتانی میں تبدیلی پر غور کر رہا ہے، موجودہ کپتان شاہین شاہ آفریدی کو اس فیصلے کے بارے میں اندھیرے میں رکھا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق بورڈ بابر اعظم کو دوبارہ کپتان بنانے کی طرف جھکاؤ رکھتا ہے۔ تاہم خدشات برقرار ہیں کیونکہ بابر خود ماضی کے تجربات کی وجہ سے تذبذب کا شکار ہیں۔ بابر کی کپتانی قبول نہ کرنے کی صورت میں وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کو بھی متبادل آپشن کے طور پر سمجھا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

شاہین آفریدی کے ساتھ رابطے میں کمی نے ابرو اٹھا دیے ہیں۔

نہ تو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی اور نہ ہی دیگر حکام نے بات چیت کے حوالے سے ان سے رابطہ کیا ہے۔ ممکنہ کپتانی میں تبدیلی کی اطلاعات پر سابق کرکٹرز کے ایک گروپ کی جانب سے تنقید کی گئی ہے جس میں سابق کپتان شاہد آفریدی بھی شامل ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ صرف ایک سیریز میں ٹیم کی قیادت کرنے کے بعد شاہین کو ہٹانا غیر منصفانہ ہے۔

علاوہ ازیں اس معاملے پر پی سی بی کی خاموشی نے کرکٹ کے حلقوں کو حیران اور تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ شاہین، جو حال ہی میں ختم ہونے والے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے سیزن 9 کے دوران آنے والے ورلڈ کپ کے لیے سرگرمی سے منصوبہ بندی کر رہے ہیں، نے عماد وسیم اور محمد عامر کو قومی ذمہ داریوں کے لیے ریٹائرمنٹ سے باہر آنے پر قائل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

وہ ٹیم کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے سابق سٹارز تک پہنچے۔ تاہم اس بارے میں غیر یقینی صورتحال موجود ہے کہ آیا شاہین امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں شروع ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی ٹیم کے کپتان رہیں گے یا نہیں۔ چاہے وہ اسے برقرار رکھنے یا ہٹانے کا فیصلہ کریں، پی سی بی کو شفاف ہونا چاہیے اور شاہین کو پورے عمل میں آگاہ رکھنا چاہیے۔