بار ایسوسی ایشنز کے اعلامیے عدلیہ کی غیر جانبداری کے مظہر ہیں،اعظم نذیر تارڑ

حکومت چاہتی ہے کہ سچائی قوم کے سامنے آئے تاکہ مستقبل میں ایسی شکایات پیدا نہ ہوں۔عدلیہ کی آزادی اور 6 ججز کے خط پر سیاست نہیں ہونی چاہیے

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 1 اپریل 2024 13:45

بار ایسوسی ایشنز کے اعلامیے عدلیہ کی غیر جانبداری کے مظہر ہیں،اعظم ..
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔یکم اپریل2024 ء) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے انکوائری کمیشن کی تشکیل اور سابق چیف جسٹس پاکستان تصدق حسین جیلانی کو سربراہ انکوائری کمیشن مقرر کرنے پر منتخب وکلاءتنظیموں کی طرف سے اعتماد کے اظہار کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ اپنے بیان میں وفاقی وزیر قانون کا کہنا ہے کہ پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے اعلامیے عدلیہ کی غیر جانبداری کے مظہر ہیں۔

حکومت چاہتی ہے کہ سچائی قوم کے سامنے آئے تاکہ مستقبل میں ایسی شکایات پیدا نہ ہوں۔عدلیہ کی آزادی اور 6 ججز کے خط پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔شہباز شریف کی قیادت میں حکومت اور کابینہ عدلیہ کی آزادی کے اصول کی قائل ہیں۔یاد رہے کہ ملک بھر کی بار کونسلز اور بار ایسوسی ایشنز نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے خط کے معاملے کی تحقیقات کیلئے جسٹس ریٹائرڈ تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں کمیشن کے قیام کا خیرمقدم کیا ہے،سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن، پاکستان بار ایسوسی ایشن، پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن، خیبر پختونخوا بار کونسل، ایبٹ آباد بار ایسوسی ایشن کا کہنا ہے سیاسی افرادکا سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سے استعفے کا مطالبہ نامناسب ہے۔

(جاری ہے)

پنجاب بارکونسل، ملتان ہائی کورٹ بار ، بہاولپور ہائی کورٹ بار اور دیگر بار ایسوسی ایشنز نے کہا، جسٹس ریٹائرڈ تصدق جیلانی انتہائی غیر متنازعہ اور دیانتدار جج رہے ہیں۔امید ہے غیرجانبدارانہ تحقیقات کریں گے۔جسٹس ریٹائرڈ تصدق حسین جیلانی اعلیٰ کردارکی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔جسٹس (ر) تصدق جیلانی کی انکوائری کمیشن کے سربراہ کے طور پر تقرری نیک شگون ہے۔وکلاءبرادری چیف جسٹس اور چیف جسٹس ہائی کورٹ کے ساتھ کھڑی ہے جبکہ سیاسی جماعت کی جانب سے استعفے کا مطالبہ قابل مذمت ہے۔