خود کُش دھماکے میں ہلاک ہونے والے پانچ چینی انجینئرز کی لاشیں چین روانہ

DW ڈی ڈبلیو پیر 1 اپریل 2024 17:20

خود کُش دھماکے میں ہلاک ہونے والے پانچ چینی انجینئرز کی لاشیں چین روانہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 01 اپریل 2024ء) گزشتہ ہفتے پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ میں ایک خودکش حملے میں ہلاک ہونے والے پانچ چینی انجینئرز کی میتوں کو ایک خصوصی طیارے کے ذریعے بیجنگ بھیج دیا گیا۔

پیر یکم اپریل کو پاکستانی حکام اور سرکاری میڈیا نے بتایا کہ پانچ چینی انجینئرز کی لاشوں کو رات گیریزن سٹی راولپنڈی کے ایک فوجی ایئر بیس سے بیجنگ بھیج دیا گیا۔

گزشتہ ہفتے منگل کو یہ پانچوں انجینئرز داسو ڈیم جا رہے تھے، جو پاکستان کا سب سے بڑا ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ہے۔ یہ چینی وہیں کام کر رہے تھے۔ بتایا گیا کہ ایک خودکش حملہ آور نے دھماکا خیز مواد سے بھری کار ان کی گاڑی پر چڑھا دی تھی۔ اس حملے میں ان چینی کارکنوں سمیت ان کا پاکستانی ڈرائیور بھی ہلاک ہو گیا تھا۔

(جاری ہے)

اس دہشت گردانہ حملے کی مذمت چینی وزارت خارجہ کی طرف سے ُبدھ کو کی گئی تھی۔

ساتھ ہی چینی وزارت خارجہ نے پاکستان سے اس واقعے کی جلد از جلد جامع تحقیقات کرانے ، قصورواروں کو تلاش کرنے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا تھا۔

پیر کو وزیر اعظم شہباز شریف نے چینی انجینئرز اور کارکنوں سے ملاقات کے لیے داسو ڈیم کا دورہ بھی کیا، جہاں وزیر اعظم کو منصوبے کی پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔ دریں اثناء چینی اور پاکستانی تفتیش کار الگ الگ تحقیقات کر رہے ہیں۔

اس حملے میں ، جس کی ملک بھر میں مذمت کی گئی چین نے پاکستان پر بھی زور دیا کہ وہ اپنے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔

چین پاکستان راہدری کے اقتصادی منصوبوں کے تحت پاکستان کے مختلف حصوں میں کام کرنے والے چینی ورکرز گزشتہ سالوں میں متعدد بار دہشت گردی کا نشانہ بنے ہیں۔

جولائی 2021ء میں، کم از کم 13 افراد، جن میں نو چینی شہری بھی شامل تھے، وہ اس وقت مارے گئے جب ایک خودکش حملہ آور نے اپنی گاڑی دھماکہ خیز مواد سے اڑا دی تھی۔

چینی اور پاکستانی انجینئرز اور مزدوروں کو لے جانے والی بس کے قریب ہونے والے حملے نے چینی کمپنیوں کو عارضی طور پر پاکستان میں اپنا کام معطل کرنے پر مجبور کیا۔

ک م/ ع ب(اے پی ای )