معلمین القرآن کی میرٹ پر ہونے والی تقرریوں کے خلاف مافیا کی جانب سے تنقید اور الزامات قابل مذمت ہیں،سیاسی ،علمی وادبی حلقے

منگل 2 اپریل 2024 13:30

ہٹیاں بالا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اپریل2024ء) آزاد کشمیر میں معلمین القرآن کی میرٹ پر ہونے والی تقرریوں کے خلاف مافیا کی جانب سے تنقید اور الزامات قابل مذمت ہیں،وزیر اعظم آزاد کشمیر،وزیر تعلیم،سیکرٹری تعلیم اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر جہلم ویلی کے شکر گزار ہیں جنہوں نے میرٹ پر حلقہ نمبر 7جہلم ویلی اور حلقہ چار کی یونین کونسل لانگلہ کی معلمین القرآن کی خالی اسامیوں پر تقرریوں کا عمل مکمل کیا،ان خیالات کا اظہار مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے سیاسی و سماجی،علمی ادبی و دینی حلقوں کے زعما نے اپنے مشترکہ اخباری بیان میں کیا،ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے ایک حکم جس میں حکومت کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ معلمین القرآن کی خالی اسامیوں کو تحت ضابطہ بعد از ٹیسٹ انٹر ویو پر کریں اور اس میں ٹائم فریم بھی دیا گیا ہوا ہے،جس کی روشنی میں مورخہ 29جنوری 2024کو آزاد کشمیر کے تمام اضلاع میں ایک ہی دن معلمین القرآن کے انٹر ویو کیے گئے جس میں بڑی تعداد میں پہلے سے تعینات عارضی معلمین سمیت فریش امیدواروں نے حصہ لیا،امیدواروں کی تعداد اتنی زیادہ تھی کے بعض اضلاع میں دو دن تک انٹر ویو کا سلسلہ جاری رہا،ضلع جہلم ویلی میں چھان بین اور تحقیقات سے سینکڑوں امیدواروں کی اسناد مشکوک اور جعلی ثابت ہوئیں جس بنیاد پر مزید چھان بین کے باعث تقرریوں کا عمل تھوڑا تاخیر کا شکار رہا،اب ضلع جہلم ویلی کے حلقہ نمبر سات اور حلقہ نمبر چار کی ایک یونین کونسل کی حد تک امیدواروں کی میرٹ پر تقرریاں کر دی گئی ہیں،جو عدالتی حکم اور حکومتی /محکمانہ پالیسی کے عین مطابق ہوئی ہیں،چیئر مین سلیکشن کمیٹی نے کمیٹی کے ممبران کے ہمراہ بعد از ٹیسٹ انٹرویو حسب سفارش سلیکشن کمیٹی آرڈر جاری کیے جس پر بعض فیس بکی دانشوروں نے سوشل میڈیا نے طوفا ن برپا کیا ہوا ہے اور مختلف ڈائیلاگ سامنے آ رہے ہیں جن میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ مفتیان کرام نے بھی انٹرویوز دے رکھے تھے مگر ان کی تقرریاں نہیں ہو سکیں،حکومتی پالیسی یہ تھی کہ امیدوار کا کم از کم کسی بھی تعلیمی بورڈ سے میٹرک پاس ہونا ضرور ی ہے اور تجوید القرآن /حفظ القرآن کی مستند بورڈ ہا مثال کے طورپر وفاق المدارس اور تنظیم المدارس کے تحت امتحان پاس کر کے سند حاصل کی جانی لازمی ہے اور عمر کی حد 18تا 40سال رکھی گئی تھی،اس میں ایسے سابقہ معلمین القرآن جنہوں نے عارضی تقرری کے دوران باقاعدہ تنخواہیں حاصل کی ہوں اور جن کے پاس سیلری سلپس موجود ہوں انہیں تعلیم اور عمر میں کسی حد تک رعائیت تھی،تا ہم جعلی اسناد،زائد عمر اور تنخواہیں حاصل نہ کرنے والے اوور ایج امیدوار ایڈجسٹ کرنا مجاذ اتھارٹی کے بس کی بات نہ تھی کیوں کہ انہیں بعد میں مقدمات کا سامنا کرنا پڑتا ہے،ہر سیاسی سماجی کاروباری شخصیت کسی نہ کسی امیدوار کی سفارشی تھی ان کی سفارش نہ سنی گئی جس بناء پر ان کے نزدیک میرٹ کی خلاف ورزی ہو گئی اگر ان کی سنی جاتی تو یہ خالصتا میرٹ ہوتا،قرآن مجید پڑھنا اور پڑھانا بڑے اجر اور ثواب کا کام ہے یہ کام اللہ تعالی کسی کسی سے لیتا ہے جن کے نصیب میں یہ ڈیوٹی / نوکری تھی ان کو مل گئی اور جو نہیں لگ سکے ان کو اللہ تعالی اس سے بہتر رز ق دے گا،چونکہ اللہ کی تقسیم ہے وہ کس کو کہاں سے رزق دیتا ہے یہ بات بھی زبان زد عام ہے کہ مفتی صاحبان نا اہل ہو گئے،پہلی بات تو یہ ہے کہ مفتیان کرام کو سکیل 1کی اس اسامی کیلئے ایپلائے ہی نہیں کرتے اوراگر کسی نے درخواست دے رکھی ہے تو ان کی عمر سمیت دیگر کوئی جینون ایشو ہوا ہو گا جس کی وجہ سے ان کی سلیکشن ممکن نہ ہو سکی،جنہوں نے دوران انٹرویو سلیکشن کمیٹی کو پرفارمنس دکھائی اور اللہ کی مرضی بھی اس میں شامل تھی ان کا کام ہو گیا،یہ بات بھی کہی جا رہی ہے کہ ا س میں نقدی رقم کا عمل دخل رہا ہے یہ الزام عائد کرنے والوں سے اپیل ہے کہ وہ کسی ایک ایسے امیدوار سے بیان خلفی یا دو گوہان کے ساتھ ثبوت پیش کریں کے کس اہلکار نے رشوت لی ہے،انہوں نے کہا کہ موجودہ وزیر اعظم انور الحق کے دور میں رشوت کا نام لینا دو ر کی بات ہے اگر کسی کے پاس ان الزامات کا ثبوت ہے تو وہ پراپر فورم پر رجوع کرے،بلا وجہ کسی کی کردار کشی اچھی بات نہیں ہے،یہ بھی کہا جا رہا ہے میرٹ لسٹ نہیں لگی،ان کی اطلاع کیلئے جب پورے ضلع کی تقرریوں کا عمل مکمل ہو گا تو میرٹ لسٹ بھی آویزاں کر دی جائے گی،انہوں نے ایک بار پھر چیئر مین سلیکشن کمیٹی /ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر جہلم ویلی اور ممبران الیکشن کمیٹی کا شکریہ ادا کیا ہے کہ جنہوں نے وزیر اعظم چوہدری انوارالحق اور وزیر تعلیم دیوان علی چغتائی کے ویژن کے مطابق سیکرٹری ایلیمنٹری اینڈ سکینڈری ایجوکیشن آزاد جموں و کشمیر کی قیادت میں معلمین القرآن کی تقرریوں کو شفاف انداز میں یقینی بنایا۔