کامسٹیک کا فلسطین کے لئے مزید پانچ ہزار فیلوشپس کا اعلان

منگل 2 اپریل 2024 20:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اپریل2024ء) کامسٹیک نے دوسرے مرحلے میں فلسطین کے لئے مزید پانچ ہزار فیلوشپس کا اعلان کیا ہے۔ کامسٹیک سیکرٹریٹ میں افتتاحی تقریب میں وفاقی وزیر برائے تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ تقریب میں الجزائر، ایتھوپیا، قازقستان، ملائیشیا، مالدیپ، مراکش، عمان، روس، صومالیہ، سوڈان، شام، ناردرن سائپرس، اور یمن کے سفیروں اور سفارتکاروں اور کامسٹیک کنسورشیم کے رکن اداروں کے وائس چانسلرز، کامسٹیک کے غیر ملکی فیلوز اور فلسطینی طلباء نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پر وفاقی وزیر تعلیم ، سائنس و ٹیکنالوجی خالد مقبول نے کہا کہ یہ اہم ترین اقدام فلسطینی بھائیوں کے پاکستان کی طرف سے ایک تحفہ ہے ، یہ اقدام ہمارے بانی قائد اعظم محمد علی جناح کے وژن کے مطابق فلسطین اور پاکستان کے درمیان ہر سطح پر لازم و ملزوم تعلقات کا عکاس ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے پاکستان اور دیگر مسلم ممالک کی پارٹنر یونیورسٹیز کے ساتھ کامسٹیک کے اس بڑے سکالرشپ پروگرام کو سراہا۔

سیکرٹری جنرل او آئی سی حسین براہیم طہٰ نے کہا کہ کامسٹیک پاکستان کی نجی یونیورسٹیز اور فلسطینی سفارتخانہ کے درمیان یہ تعاون ایک اہم قدم ہے، یہ پروگرام فلسطینی عوام کو درپیش چیلنجوں کے درمیان امید کی کرن کی نمائندگی کرتا ہے۔فلسطینی سفیر احمد جواد ربیع نے کہا کہ مسئلہ فلسطین دنیا بھر بالخصوص ہمارے عالم اسلام کے آزاد عوام کے ضمیر میں سب سے اہم مسئلہ ہے، بربریت کے نتیجہ میں ہماری مبارک سرزمین فلسطین پر فلسطینیوں کا خون بہایا جا رہا ہے، فاشسٹ، دہشت گردانہ حملے اسرائیلی قابض افواج کی جانب سے کئے جا رہے ہیں۔

کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک ڈاکٹر اقبال چوہدری نے کہا کہ کامسٹیک فلسطین پروگرام کے پہلے مرحلے میں سائنس و ٹیکنالوجی، صحت اور زراعت کے مختلف شعبوں میں 500 فیلوشپس کا اعلان کیا گیا ، دوسرے مرحلے میں ایپسپ اور کامسٹیک کنسورشیم کی ممبر یونیورسٹیوں نے دل کھول کرپانچ ہزار فیلو شپس دینے کا وعدہ کیا، میگا پروگرام کا اعلان او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کی طرف سے بھی جلد جدہ میں کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سات دہائیوں سے فلسطینی عوام کی بے حساب مصائب اور حالیہ نسل کشی انسانی اقدار اور عالمی اصولوں کے خاتمے کی عکاسی کرتی ہے، دنیا فلسطین میں بے مثال مظالم کو روکنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔