جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام اور ملازمین اپنے بنیادی حق ماہانہ تنخواہوں اور پنشن سے محروم ہیں، رحمت صالح بلوچ

بدھ 3 اپریل 2024 19:51

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اپریل2024ء) جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے زیراہتمام پچھلے چار مہینوں کی تنخواہوں اور پنشنز و ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ اور ملازمین کو سالانہ بجٹ میں اعلان شدہ 35 فیصد اور دیگر منطور شدہ الاونسز کی عدم ادائیگی کے خلاف ماہ مقدس کے تئیسویں روز بھی جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا، احتجاجی کیمپ میں نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ممبر صوبائی اسمبلی رحمت صالح بلوچ، خیرجان بلوچ اور جماعت اسلامی کے سابقہ صوبائی امیر و کوئٹہ ڈیولپمنٹ فورم کے چیئرمین عبدالمتین اخونزادہ نے شرکت کی۔

احتجاجی دھرنا زیرصدارت بلوچستان یونیورسٹی ایمپلائز ایسوسی ایشن کے صدر شاہ علی بگٹی منعقد ھوا، دھرنے سے شاہ علی بگٹی، رحمت صالح بلوچ خیرجان بلوچ، عبدالمتین اخونزادہ، پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، نذیراحمدلہڑی ، فریدخان اچکزئی، گل جان کاکڑ پروفیسر ارسلان شاہ، نعمت اللہ کاکڑ، سید شاہ بابر، اور اسحاق پرکانی نے خطاب کیا اس موقع پر رحمت صالح بلوچ نے کہا کہ جامعہ بلوچستان کو درپیش سخت مالی بحران دراصل اٹھارویں ترمیم کے بعد وفاقی حکومت سے تمام اثاثہ جات کے ساتھ صوبائی ایچ ای سی کے قیام نا کرنے کی وجہ سے اور صوبائی حکومت کو ہر حال میں فوری طور پر جامعہ بلوچستان کو پچھلے چار مہینوں کی تنخواہوں اور پنشنز کیلئے رقم جاری کرنا ہے ، ممبر صوبائی اسمبلی خیرجان بلوچ نے کہا کہ ترقی کا راز صرف اور صرف تعلیم خاص کر یونیورسٹی کی تعلیم پر انویسٹ کرنا ہے ، ہمارا صوبہ معدنی و قدرتی وسائل سے مالا مال لیکن بدقسمتی سے جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام اور ملازمین اپنے بنیادی حق ماہانہ تنخواہوں اور پنشن سے محروم ہیں، عبدالمتین اخونزادہ نیکہا کہ جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام اور ملازمین پچھلے کئی سالوں سے تنخواہوں اور پنشنز سے محروم ہیں لیکن ارباب اختیار خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور وعدے کرکے مکر جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نیکہا کہ جامعہ بلوچستان کو فوری طور پر عیدالفطر سے پہلے گزشتہ چار مہینوں و پینشنز کیلئے رقم جاری کیا جائے۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے عہدیداران نے کہا کہ وزیر اعلی بلوچستان و صوبائی اسمبلی پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی کے ممبران سے امید ہیں کہ وہ اپنے وعدے کے پاسداری کرتے ہوئے گزشتہ چارمہینوں کی تنخواہوں اور پنشنز کیلئے رقم جاری کرینگے کیونکہ جامعہ کے اساتذہ کرام اور ملازمین سخت تشویش اور ذہنی کوفت میں مبتلا ہیں۔ مقررین نے اعلان کیا کہ 4 اپریل بروز جمعرات کو بھی جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے تنخواہوں اور پنشنز کی ادائیگی کے لئے احتجاجی کیمپ میں دھرنا دیا جائے گا اور تمام اساتذہ کرام، آفیسران و ملازمین سے بھرپور شرکت کی اپیل کرتی ہے۔