کرپشن کرتے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے پرائیویٹ نگران جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہونے چاہئیں‘ بلال یاسین

انتظامیہ کی سب اچھا کی رپورٹ نہیں چلے گی،فیلڈ میں موجود ٹیمیں تمام حقائق سامنے لا رہی ہیں،مافیا کو لگام ڈالیں گے امتحانی مراکز سے گرفتار افراد کے خلاف 16 ایم پی او کے تحت مقدمہ درج کروایا جائے،کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں سفارش امتحانات میں نقل ،بے ضابطگیوں کی تحقیقات اور تدارک کیلئے اجلاس، وزیر تعلیم رانا سکندر حیات اور اعلی حکام کی شرکت

جمعرات 4 اپریل 2024 17:35

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اپریل2024ء) پنجاب میں جاری امتحانات میں نقل اور بے ضابطگیوں کی تحقیقات اور تدارک کیلئے کابینہ کمیٹی کا اجلاس پنجاب اسمبلی کمیٹی روم میں ہوا۔ صوبائی وزیر بلال یاسین کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں وزیر تعلیم رانا سکندر حیات، سیکرٹری تعلیم، ایڈیشنل سیکرٹری ہوم، ڈی آئی جی سپیشل برانچ اور تعلیمی بورڈز سے افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں امتحانات کے دوران بے ضابطگیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ کابینہ کمیٹی کے سربراہ بلال یاسین نے کہا کہ امتحانی عمل سے وابستہ تمام ادارے اور افراد ہوش کے ناخن لیں اور اپنا قبلہ درست کریں۔ لاہور سمیت متعدد اضلاع سے امتحانات میں نقل اور سنگین بے ضابطگیوں کی اطلاع افسوسناک ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میٹرک کے امتحانات میں پرائیویٹ نگرانوں کی تعیناتی اور کرپشن انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

بلال یاسین نے کہا کہ جس بھی امتحانی مرکز کا وزٹ کیا متعدد بے ضابطگیاں سامنے آئیں۔ انتظامیہ کی سب اچھا کی رپورٹ نہیں چلے گی کیونکہ فیلڈ میں موجود ہماری خفیہ ٹیمیں تمام حقائق سامنے لا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کرتے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے پرائیویٹ نگران جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہونے چاہئیں۔ بلال یاسین نے ہدایت کی کہ آئیندہ امتحانات میں غلطیاں نہ دہرائی جائیں اور بہترین انتظامات یقینی بنائیں۔

صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے کہا کہ بچوں کے مستقبل سے کھیلنے والے عناصر کسی نرمی کے مستحق نہیں اور تعلیم کے مقدس شعبے میں موجود مافیا کو لگام ڈالیں گے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ جن امیدواروں سے زبردستی پیسے لیے گئے ان کی ریکوریاں کروائی جائیں۔ آئیندہ تمام امتحانات میں نقل کے حوالے سے زیرو ٹالرنس پالیسی پر عملدرآمد کروائیں۔ اجلاس میں سفارش کی گئی کہ امتحانی مراکز سے گرفتار افراد کے خلاف 16 ایم پی او کے تحت مقدمہ درج کروایا جائے۔ آئیندہ کمرہ امتحانات میں کیمرے لگائے جانے پر بھی غور کیا گیا اور مستقبل میں ہونے والے امتحانات کے حوالے سے جامع پالیسی کی تشکیل کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز سے سفارشات طلب کی گئیں۔