وزیراعظم کا آئی ایم ایف کے آئندہ پروگرام کیلئے شرائط پوری کرنے کا عندیہ

حکومت آئندہ آئی ایم ایف پروگرام کیلئے بھرپور محنت کرے گی، بیرونی قرضے کم کرنے کیلئے بھی جامع پلان پیش کیا جائے، آئی ایم ایف کے اسٹینڈ بائی پروگرام کی تکمیل خوش آئند ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 4 اپریل 2024 22:54

وزیراعظم کا آئی ایم ایف کے آئندہ پروگرام کیلئے شرائط پوری کرنے کا عندیہ
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 04 اپریل 2024ء) وزیراعظم شہبازشریف نے آئی ایم ایف کے آئندہ پروگرام کیلئے شرائط پوری کرنے کا عندیہ دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آئندہ آئی ایم ایف پروگرام کیلئے بھرپور محنت کرے گی، بیرونی قرضے کم کرنے کیلئے بھی جامع پلان پیش کیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت وزرات خزانہ کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس ہوا۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ آئندہ پانچ برس میں ٹیکس کو جی ڈی پی کے 15 فیصد تک لے کر جائیں گے، عام آدمی پر بوجھ ڈالے بغیر محصولات میں اضافے کیلئے جامع پلان تشکیل کرکے پیش کیا جائے۔ وفاق صوبوں کو مضبوط کرکے 18ویں ترمیم کی تمام متعلقہ وزارتیں و ادارے صوبوں کے حوالے کرے گا، مالی خسارے کو کم کرنے کیلئے خرچوں میں کمی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے سرکاری ملکیت کے ادارے بالخصوص خسارے کا شکار اداروں کی اصلاحات و  نجکاری کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ  ملک کے تمام بڑے ایئرپورٹس پر سروسز کی بہتری کیلئے نجی آپریٹرز سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی جائے گی۔ سرکاری قرض میں بتدریج کمی، پینشن و سبسڈی اصلاحات، سرکاری ملکیتی اداروں کی اصلاحات اور نجکاری پر حکومت کی بھرپور توجہ مرکوز ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹینڈ بائے پروگرام کی تکمیل خوش آئند ہے، حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ آئندہ پروگرام کیلئے بھی بھرپور محنت کرے گی، بیرونی قرضے کو کم کرنے کیلئے بھی ایک جامع پلان مرتب کرکے پیش کیا جائے، اقتصادی شعبے کی ترقی کیلئے بین الاقوامی شہرت یافتہ ماہرین کی خدمات لی جائیں گی۔

اسی طرح وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت اقتصادی شعبے کی اصلاحات پر اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اورنگزیب، احد خان چیمہ، ڈاکٹر مصدق ملک، احسن اقبال، ڈپٹی چئیرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، وزیرِ اعظم کے کوارڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو محصولات، مالی خسارے، زرمبادلہ کے ذخائر، ترسیلاتِ زر اور کرنٹ اکاونٹ کے بارے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔

اجلاس کو محصولات، سبسڈیز، بجلی کے شعبے کی اصلاحات کے ساتھ ساتھ وزیرِ اعظم کی حکومتی اخراجات کم کرنے کے حوالے سے ہدایات پر عملدرآمد پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کل مختلف ججز کو جو خطوط گئے ہیں اور اس کے بعد سے جو باتیں سامنے آئی ہیں ہمیں اس پر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور سیاست کو نزدیک نہیں آنے دینا چاہیے۔ حکومت پاکستان اس معاملے کی پوری تحقیات کرائے گی تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو۔