یکطرفہ طور پر تارکین وطن کی قسمت کا فیصلہ نا کیا جائے، افغانستان

جمعہ 5 اپریل 2024 16:29

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اپریل2024ء) اسلام آباد کی جانب سے ملک بدری کی مہم کی تجدید کرنے کی اطلاعات کے دوران طالبان حکام نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ افغان تارکین وطن کی واپسی کا یکطرفہ فیصلہ نہ کرے اور افغان باشندوں کو ہراساں نہیں کیا جانا چاہیے۔

(جاری ہے)

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پاکستان نے اس تاثر کی تردید کی کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کی پالیسی افغانوں سے متعلق ہے۔

گزشتہ سال اس پالیسی کے اعلان کے بعد سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے بڑھتے ہوئے حملوں کے درمیان تقریبا 5 لاکھ 27 ہزار افغان افغانستان واپس جا چکے ہیں۔ایسی کوئی اطلاعات نہیں ہیں کہ حکومت عید الفطر کے بعد پاکستان کے جاری کردہ افغان سٹیزن کارڈ (اے سی سی)ہولڈرز اور اس کے بعد یو این ایچ سی آر کی طرف سے جاری کردہ رجسٹریشن کے ثبوت (پی او آر)کارڈ ہولڈرز کی وطن واپسی کے منصوبے کو بڑھانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔