برادر ملک ترکیہ سے سرمایہ کاری اور شراکت داری کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں، وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی استنبول گرینڈ ائیر پورٹ کے وفد سےگفتگو

ہفتہ 6 اپریل 2024 17:53

برادر ملک ترکیہ سے سرمایہ کاری اور شراکت داری کو فروغ دینے کے خواہاں ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اپریل2024ء) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ برادر ملک ترکیہ سے سرمایہ کاری اور شراکت داری کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں، پاکستان تیزی سے معاشی استحکام کی طرف گامزن ہے، پاکستان پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر انحصار بڑھا رہا ہے ۔ ہفتہ کو وزیراعظم میڈیا آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے استنبول گرینڈ ائیر پورٹ (آئی جی اے) کے وفد سےگفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

وفد میں آئی جی اے بورڈ ممبر محمت کالیو نجو ، چیف ایئر پورٹ آپریٹنگ افسر اسماعیل پولات اور چیف کارپوریٹ افیئرز افسر ترگئے یمان شامل تھے۔ملاقات میں ترکیہ کے لاہور میں تعینات قونصل جنرل درمش باستوع اور ترکیہ سفارتی عملے کے دیگر ارکان بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

ملاقات میں وفاقی وزیردفاع و ہوا بازی خواجہ آصف ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران بھی شریک تھے ۔

وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان تیزی سے معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے،پاکستان پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر انحصار بڑھا رہا ہے، ہم دنیا بھر کے کاروباری افراد اور سرمایہ کاروں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم خاص طور پر برادر ملک ترکیہ سے سرمایہ کاری اور شراکت داری کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم اسلام آباد، کراچی اور لاہور کے ہوائی اڈوں پر مسافروں کے لئے دستیاب سہولیات کو بڑھانے اور انہیں مزید بہتر کرنے کے لئے اقدامات اٹھا رہے ہیں،پاکستان سب سے پہلے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے کچھ کمرشل آپریشنز کو آؤٹ سورس کرنے کی پیشکش کر رہا ہے،ائیر پورٹ آؤٹ سورسنگ کے تمام مراحل میں شفافیت ہماری اولین ترجیح ہو گی ۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں شہری ترقی کے شعبے میں سرمایہ کاری اور شراکت داری کی بڑی گنجائش ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ دو برادر ممالک ہیں جن کے باہمی تعلقات وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں،دونوں ممالک کے درمیان کاروباری شراکت داری بڑھانے کا یہی مناسب وقت ہے۔وفد نے پاکستان میں سرمایہ کاری اور شراکت داری کے مواقع میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔