رمیز راجا کا محمد عامر سے متعلق بیان بہت سخت ہے، مجھے نہیں لگتا اس موقع پر ایسی بات کہنی چاہیے تھی، سلیکشن کمیشن

ہر انسان اپنا موقف ہے، ہمارا دین بھی اپنی رائے رکھنے کا حق دیتا ہے، اسکے برعکس وہ صحیح ہے یا غلط! یہ انکی سوچ ہے اور کسی کی نہیں، سربراہ

منگل 9 اپریل 2024 17:04

رمیز راجا کا محمد عامر سے متعلق بیان بہت سخت ہے، مجھے نہیں لگتا اس موقع ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اپریل2024ء) سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) رمیز راجا کی جانب سے محمد عامر کے حوالے سے دیئے گئے ریماکس پر سلیکشن کمیٹی نے کہاہے کہ رمیز راجا کا محمد عامر سے متعلق بیان بہت سخت ہے، مجھے نہیں لگتا اس موقع پر ایسی بات کہنی چاہیے تھی۔لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں سلیکشن کمیٹی نے نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز کیلئے 17 رکنی اسکواڈ کا کیا، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وہاب ریاض نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں پرفارم کرنے والے کھلاڑیوں کو موقع دیا ہے۔

اس موقع پر وہاب ریاض سے سوال کیا گیا کہ رمیز راجا کی جانب سے محمد عامر کی انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی سے متعلق سخت موقف سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ اگر میرا بیٹا بھی خدانخواستہ فکسنگ میں ملوث ہوتا تو میں اسے عاق کردیتا اس پر کیا کہیں گے۔

(جاری ہے)

سلیکشن کمیٹی کے سربراہ نے اسکا جواب دیتے ہوئے کہا کہ رمیز راجا کا محمد عامر سے متعلق بیان بہت سخت ہے، مجھے نہیں لگتا اس موقع پر ایسی بات کہنی چاہیے تھی۔

انہوںنے کہاکہ ہر انسان اپنا موقف ہے، ہمارا دین بھی اپنی رائے رکھنے کا حق دیتا ہے، اسکے برعکس وہ صحیح ہے یا غلط! یہ انکی سوچ ہے اور کسی کی نہیں۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ایک انٹرویو کے دوران سابق کرکٹر و کمنٹیٹر رمیز راجا نے کہا تھا کہ اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ کرکٹر محمد عامر کو پاکستان سے کھیلنے کی اجازت نہیں ملنی چاہیے تھی، انگلینڈ کے خلاف میچ فکس کرکے پاکستان کو بدنام کیا، لارڈز میں کمنٹری کے دوران فینز اور دیگر لوگوں نے مجھ سے نفرت کی کیونکہ ہم فکسنگ ملوث لوگوں کو بینقاب کررہے تھے۔

اس کے بعد میڈیا میں جتنا ہمارے ساتھ برا سلوک ہوا اسکو کبھی نہیں بھول سکتا ہے۔سابق کرکٹر کے مطابق کوئی بھی کرکٹر اگر ایسے کاموں میں ملوث ہوتا ہے تو اسکا کیرئیر ختم ہوجاتا ہے، اس سے ہمدردی ضرور ہوتی ہے لیکن میری کتاب میں ملک کو بدنام کرنے کی کوئی معافی نہیں ہے۔