ایران کے اسرائیل پر ممکنہ حملے کے پیش نظرمغربی فضائی کمپنیوں نے پروازیں معطل کردیں

سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر اور عراق تہران کو کشیدگی کو کم کرنے پر آمادہ کریں. امریکہ کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی بریٹ میک گرک کاوزراءخارجہ سے رابط

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 12 اپریل 2024 00:11

ایران کے اسرائیل پر ممکنہ حملے کے پیش نظرمغربی فضائی کمپنیوں نے پروازیں ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اپریل۔2024 ) ایران کے اسرائیل پر ممکنہ جوابی حملے کے پیش نظر جرمن ایئر لائن نے تہران کے لیے اپنی پروازوں کی معطلی میں توسیع کر دی ہے ایرانی سرکاری خبررساں ادارے نے عربی ایک انتباہ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ تہران کی تمام فضائی حدود فوجی مشقوں کے لیے بند کر دی گئی ہیں، لیکن پھر اس رپورٹ کو ہٹا دیا گیا.

(جاری ہے)

تہران کی جانب سے یکم اپریل کو اسرائیلی جنگی طیاروں کی جانب سے شام کے دارالحکومت دمشق میں واقع ایرانی سفارت خانے پر بمباری کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا جس کے بعد سے خطے کی صورتحال کشیدہ ہے ایرانی روحانی لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے عید الفطر کے موقع پر اپنی تقریر میں شام میں ایرانی جنرلز کی ہلاکت پر اسرائیل کے خلاف انتقامی کارروائی کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا تھاکہ اسرائیل کو اس حملے کے لیے سزا ملنی چاہیے اور ایسا ہو گا.

حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے سات ارکان ہلاک ہوئے تھے جن میں اس کی ایلیٹ یونٹ قدس فورس کے ایک سینئر کمانڈر بھی شامل تھے آیت اللہ خامنہ ای کے جواب میں اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے کہا کہ اگر ایران نے اپنی سرزمین سے اسرائیل کے خلاف کوئی کارروائی کی تو اس پر براہِ راست حملہ کیا جائے گا. اسرائیل نے دمشق پر حملے کے پیچھے ہونے کی تصدیق نہیں کی تاہم ایران کا کہنا ہے کہ اس کے پاس ناقابل تردیدشواہد ہیں کہ حملہ اسرائیل کی جانب سے کیا گیا.

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق جرمن فضائی کمپنی لفتھانزا نے کہا ہے کہ اس نے تہران سے پروازوں کی آمد و رفت کی معطلی میں دو دن کی توسیع کر کے ممکنہ طور پر 13 اپریل تک پروازیں معطل کر دی ہیں ایئرلائن کے ترجمان نے کہا کہ اس نے گزشتہ اختتام ہفتہ فرینکفرٹ سے تہران کے لیے فلائٹ معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاکہ عملے کو تہران میں رات گزارنے کے لیے اترنے سے بچایا جا سکے.

لفتھانزا اور اس کی ذیلی کمپنی آسٹرین ایئر لائنز تہران کے لیے پرواز کرنے والی صرف دو مغربی ایئرلائنز ہیں، جہاں زیادہ ترترکی اور مشرق وسطیٰ کی ایئر لائنز خدمات انجام دیتی ہیں آسٹرین ایئر لائنز ہفتے میں چھ بار ویانا سے تہران کے لیے پرواز چلاتی ہے اس کا کہنا ہے کہ ایئرلائن اب بھی جمعرات کو پرواز کرنے کا ارادہ کر رہی ہے لیکن رات بھر کے وقفے سے بچنے کے لیے اوقات کو ایڈجسٹ کر رہی ہے تہران کے لیے پرواز کرنے والی دیگر بین الاقوامی ایئر لائنز کی جانب سے فوری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا شمالی امریکہ میں امارات اور قطر ایئرویز کی پروازوں کے لیے ایرانی فضائی حدود بھی ایک اہم اوور فلائٹ روٹ ہے.

امریکی جریدے ”بلومبرگ“ نے گزشتہ روز امریکی اور اسرائیلی سیکیورٹی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا تھا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا خیال ہے کہ اسرائیل میں فوجی اور حکومتی اہداف کے خلاف ایران یا اس کے پراکسیز کی طرف سے بڑے میزائل یا ڈرون حملے عنقریب ہونے والے ہیں. امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے ساتھ ایک کال میں واضح کیا کہ امریکہ ایران کے کسی بھی خطرے کے خلاف اسرائیل کے ساتھ کھڑا رہے گا صدر بائیڈن نے بھی کہا ہے اسرائیل کی امداد کے لیے کے ہمارا عزم آہنی ہے انہوں نے کہا کہ ایران اپنے قونصل خانے پر حملے کے جواب میں اسرائیل کے خلاف کارروائی کی دھمکی دے رہا ہے اور اسرائیل کے لیے ہماری امداد اور عزم آہنی ہے.

امریکہ کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی بریٹ میک گرک نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر اور عراق کے وزرائے خارجہ کو فون کیا اور ان سے کہا کہ وہ ایران کو ایک پیغام پہنچانے کے لیے اس پر زور دیں کہ وہ کشیدگی کو کم کرے جبکہ ایران کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ان ممالک نے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہ یان سے فون پر بات کی ہے.