Live Updates

پاکستان اس پوزیشن میں نہیں کہ کسی پر حملہ کرے،ایمل ولی

80 فیصد دفاعی اخراجات ختم کرکے قوم کی فلاح و بہبود پر خرچ کرنا ہوگا

جمعہ 12 اپریل 2024 20:15

پاکستان اس پوزیشن میں نہیں کہ کسی پر حملہ کرے،ایمل ولی
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اپریل2024ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدرسینیٹرایمل ولی خان نے حکومت اور اپوزیشن دونوں کا ساتھ نہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اس پوزیشن میں نہیں کہ کسی پر حملہ کرے،80 فیصد دفاعی اخراجات ختم کرکے قوم کی فلاح و بہبود پر خرچ کرنا ہوگا۔ایمل ولی خان نے ولی باغ چارسدہ میں عیدکے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں عملاً عسکری پارلیمنٹ اور عسکری حکومت ہے، انہوں نے کہا کہ اے این پی ایوان بالا میں آزاد بینچوں پر بیٹھنے کیلیے چیئرمین سینیٹ کو جلد درخواست دے گی،خیبر پختونخوا پر علی امین گنڈاپور کی نہیں بلکہ کور کمانڈر اور سیکٹر کمانڈر کی حکومت ہے۔

ایمل ولی نے کہا کہ پاکستان کو ایٹم بم اور حملوں کے لئے ہتھیار کی کوئی ضرورت نہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان اس پوزیشن میں نہیں کہ کسی پر حملہ کرے، انہوں نے کہا کہ 80 فیصد دفاعی اخراجات ختم کرکے قوم کی فلاح و بہبود پر خرچ کرنا ہوگا۔ ایمل ولی کا کہنا تھا کہ احتسابسیاستدانوں سمیت تمام اداروں کا کرنا چاہیے۔صوبائی صدر اے این پی نے ججوں کو دھمکی امیز خطوط کے معاملے پر کہا کہ ججز کا خط ٹوپی ڈرامہ ہے،ججز کا خط اسٹیبلشمنٹ اور آئی ایس آئی کے کردار کو صاف کرنے کے لیے ہے، کسی جرنیل کے خلاف کوئی بھی ثبوت اور شہادت پیش نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اے این پی حکومت کے خلاف اپوزیشن اتحاد کا ساتھ نہیں دے گی، پی ٹی آئی سمیت اپوزیشن اتحاد کونہ آئین اور نہ پارلیمنٹ کی بالادستی کی فکر ہے، انھیں صرف اقتدار کی لالچ ہے ،جس دن عمران خان کو کرسی مل گئی پارلیمنٹ اور آئین کی بالادستی کی تحریک بھی ختم ہوجائے گی اور عمران خان اقتدار کے لیے پھر ان لوگوں کو باپ بنائے گا۔ سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا کہ آئین اور حقیقی جمہوریت کی بالا دستی کے لئے اے این پی نے اپوزیشن سے پہلے تحریک کا اغاز کردیا ہے۔

تحریک انصاف کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ایمل ولی نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک لاش ہے اور اس کے تابوت پر کیل بھی ٹھونکے جاچکے ہیں ،عمران خان کے دور حکومت میں خیبر پختونخوا کو بھی اپنے حق سے محروم رکھا گیا تو موجودہ صوبائی حکومت، وفاق سے کس طرح اپنا حق حاصل کرے گی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات