ْ نیشنل پارٹی اسمبلیوں میں اپوزیشن جماعت کے طور پرکردار ادا کرے گی ،سینیٹر جان محمد بلیدی

�)لیگ اور پیپلزپارٹی کی لیڈر شپ سے روابط کو فروغ دیا جائیگا ،چار جماعتی اتحاد کے ساتھی بتائے بغیر دوسرے اتحاد میں چلے گئے ،سیکرٹری جنرل نیشنل پارٹی

ہفتہ 13 اپریل 2024 21:45

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اپریل2024ء) نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر جان محمد بلیدی نے کہا ہے کہ نیشنل پارٹی اسمبلیوں میں اپوزیشن جماعت کے طور پرکردار ادا کرے گی مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی کی لیڈر شپ سے روابط کو فروغ دیا جائے گا چار جماعتی اتحاد کے ساتھی بتائے بغیر دوسرے اتحاد میں چلے گئے ہیں بلوچستان کے دیگر قوم پرست قوتوں کو ساتھ ملاکر مضبوط سیاسی پلیٹ فارم تشکیل دیں گے، سندھ و پنجاب میں پارٹی کو منظم کیا جائے گا ۔

یہ بات انہوں نے کراچی میں اپنے اعزاز میں نیشنل پارٹی سندھ کی جانب سے دی گئی عید پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر نیشنل پارٹی پنجاب کے صدر ملک ایوب، اسد بٹ، صدر پریس کلب کراچی سعید سربازی ، رمضان میمن، مجید ساجدی، ایوب قریشی، پروفیسر توصیف احمد، زولفقار مکی، غلام نبی، نگار بی بی ، عبدالحمید ایڈوکیٹ ، حبیب بلوچ، رؤف بلوچ ، ماسٹر اسلم سنیل کمار بزنجو، سید تنویر شاہ، کے الیکٹرک یونین کے رہنما میر شیراز اقبال، سعید بلوچ نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

نیشنل پارٹی کے مرکزی سکرٹری جنرل جان بلیدی نے کہاکہ ہماری چار جماعتی اتحاد کے ساتھیوں نے نئے اتحاد میں جانے کا ہم سے مشورہ نہیں کیا اور ہمیں اطلاع کئے بغیر سنی اتحاد کونسل کے ساتھ گئے۔ انھوں نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ اور پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق پی ڈی ایم سے پہلے سے رہا ہے لیکن اس وقت ان کے ساتھ کسی اتحاد میں نہیں ہیں سینٹ و صدارتی انتخاب میں پیپلزپارٹی کی قیادت کے ساتھ باہمی تعاون رہا جس کے مثبت نتائج سامنے آئے۔

انھوں نے کہاکہ پارلیمنٹ کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کے استحکام کے حوالے سے ملک کی جمہوری تحریک و پارٹیوں کے ساتھ تعاون رہے گا۔ انھوں نے کہاکہ بلوچستان و ملک بھر میں قوم پرست سیاسی قیادت کو ایک ساتھ کرنے کی ضرورت ہے اس حوالے سے بہت جلد تمام سیاسی پارٹیوں کے قیادت سے مشاورت کے بعد ان کا اجلاس طلب کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا 2024 کے انتخابات میں عوام نے نیشنل پارٹی کو بھرپور مینڈیٹ دیا لیکن عوامی مینڈیٹ پر الیکشن کمیشن اور انتظامیہ نے ڈاکہ ڈالا۔

انھوں نے کہاکہ عوام کا اور سیاسی جماعتوں کا الیکشن کمیشن اور انتظامیہ سے اعتماد ختم ہوچکا ہے۔ انھوں نے کہاکہ ملک میں انتخابات کے حوالے سے بنیادی اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ الیکشن کو چوری اور بکنے سے بچایا جاسکے ملک کے جوڈیشل اداروں سے اب کچھ امید باقی ہے ہمیں امید ہے کہ وہا م سے ہمیں انصاف ملے گا اور عوام کے مینڈیٹ کو احترام مل جائے گا۔