عوام کوسول نافرمانی کی تحریک چلانے پر مجبورکیاجارہاہے،محمدسلیم خان قادری ترابی

عید کے تیسرے روز جمعتہ المبارک کوبھی بجلی کی لوڈشیڈنگ کرکے عوام کو اشتعال دلایا گیا،پانی کی بندش،گندگی کے تالاب ، کیچڑ،ابلتے گٹر، گندگی کے ڈھیر اور بجلی کی آنکھ مچولی حکمرانوں کے خلوص کی گواہی دیتے رہے

اتوار 14 اپریل 2024 18:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اپریل2024ء) اہلسنّت حنفی بریلوی مساجدس کی انتظامی کمیٹیوں کے اکابرین اور میلادشریف کا اہتمام کرنے والی نمائندہ تنظیمات وشخصیات پر مشتمل مرکزی میلادالائنس پاکستان کے بانی وچیف آرگنائزر،مرکزی انجمن سیرت النبی ﷺ گلبہارکے تاحیات چیئرمین اورممتازقومی وسماجی رہنمامحمدسلیم خان قادری ترابی نے کہاہے کہ کے الیکٹرک کی ہٹ دھرمی افسوسناک ہے،کراچی کے عوام مسلسل لوڈشیڈنگ کے آزار میں مبتلاہیں،کے الیکٹرک نے ہٹ دھرمی ،بے شرمی، بے حسی اور ڈھٹائی کا مظاہرہ کرکے ثابت کردیاہے کہ کراچی کے عوام کو جان بوجھ کر مشتعل کرکے سول نافرمانی کی تحریک چلانے پر مجبورکرنے کی سازش کی جارہی ہے۔

محمدسلیم خان قادری ترابی نے کہاکہ حکمران مسلسل ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرکے عوام کو سڑکوں پر آنے کے لئے مجبورکررہے ہیں،یہ ثابت ہوچکاہے کہ کراچی کے نام پر سیاست کرنے والے ہوں یاسندھ سے منتخب ہونے والے حکمران کسی کوبھی کراچی کے عوام کی فکر ہے نہ عوام کے مسائل کے حل میں کوئی دلچسپی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ عوام اہلسنّت حنفی بریلوی نے رمضان المبارک جیسے تیسے گزارالیکن عید الفطر پربھی شہرکے بیشتر علاقوں میں پانی کی بندش،جگہ جگہ گندے پانی کے تالاب اور کیچڑ،ابلتے گٹراور گندگی کے ڈھیر اور بجلی کی آنکھ مچولی کراچی پر حکمرانی کرنے والوں کے خلوص کی گواہی دیتے رہے۔

انہوں نے کہاکہ نادیدہ قوتوں کی آشیر باد سے کراچی کے سیاہ وسفید کے مالک بننے والوں نے عوام کو کبھی سکھ کاسانس نہیں دیا،خاص طورپر گزشتہ تین ساڑھے تین عشروں میں کراچی کے شہریوں نے جو عذاب بھگتاہے اس کی مثال نہیں ملتی،کراچی کے شہریوں کے ساتھ رواسلوک کسی سے ڈھکاچھپانہیں ہے،لیکن ظلم آخرظلم ہے بڑھتاہے تومٹ جاتاہے کے مصداق کراچی کے نوجوانوں میں لاوہ پک رہاہے جو اپنے سینوں میں جذبات کا ایک سمندرچھپائے ہوئے اپنے اکابرین کی جانب دیکھ رہے ہیں اور ان کے ایک اشارے کے منتظر ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایسانہ ہو کہ نوجوانان اہلسنّت حنفی بریلوی کے سینوں میں موجزن لاوہ پھٹ کر باہر آجائے اور وہ اپنے جائز حقوق مانگنے کے بجائے چھیننے پر آمادہ ہوجائیں۔