ضمانت پر رہائی کے بعد کس قانون کے تحت ملزم کو دوبارہ اٹھایا جاتا ہے،پشاور ہائی کورٹ

ایسا نہیں ہو سکتا عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی جائے ،جسٹس اشتیاق ابراہیم کے ریمارکس

پیر 15 اپریل 2024 22:09

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اپریل2024ء) پشاور ہائی کورٹ میں سات لاپتہ افراد کیسز کی سماعت چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس اشتیاق ابراہیم کی عدالت میں پیش ہوئی عدالت میںڈپٹی اٹارنی جنرل, ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل, وزارت دفاع کے نمائندے پیش ہوئے۔

(جاری ہے)

جسٹس اشتیاق ابراہیم نے سماعت کے دوران ریماکس دیتے ہوئے کہا کہ ضمانت پر رہا ہونے کے بعد کس قانون کے تحت آپ ایک بندے کو جیل کے گیٹ سے اٹھاتے ہیں، یہ کونسے معاشرہ کا کام ہے، ایسا نہیں ہو سکتا کہ عدالت احکامات جاری کریں اور آپ اسکی خلاف ورزی کریں، عدالت اسد قیصر کیس میں دوبارہ گرفتاری کا اصول واضع کر چکی ہے، ایک کیس میں گرفتار ملزم دیگر درج مقدمات میں گرفتار تصور ہوگا۔

ایسے مقدمات میں عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد یقینی بنانا ہوگا۔ ان کیسز میں ڈپٹی سیکرٹری سے کم بندہ میری عدالت میں پیش نہ ہوں، وکیل درخواست گزارنے کہا کہ ویڈویو میں پولیس اہلکار واضع ہے انکے خلاف کاوائی کی جائے، جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ اگر پولیس معاملے کی انکوائری نہیں کر سکتی تو پھر عدالت کیس مجسٹریٹ کے حوالے کر دے گی، عدالت نے متعلقہ حکام سے 14 دن میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی