سپریم کورٹ : سندھ پولیس میں آئی ٹی پولیس اہلکاروں کے کیڈر تبدیل کرنے کا فیصلہ کالعدم

ٴْ20 سال نوکری کے بعد کیڈر تبدیل کرنے نان یونیفارم کرنے سے نقصان ہی ہوگا،جسٹس حسن اظہررضوی

پیر 15 اپریل 2024 22:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اپریل2024ء) سپریم کورٹ نے سندھ پولیس میں آئی ٹی پولیس اہلکاروں کے کیڈر تبدیل کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔پیرکوجسٹس حسن اظہررضوی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی اس دوران جسٹس حسن اظہررضوی نے ریمارکس دیے ہیں۔بیس سال نوکری کے بعد کیڈر تبدیل کرنے نان یونیفارم کرنے سے نقصان ہی ہوگا انھوں نے یہ ریمارکس گزشتہ روز دیے ہیں۔

ملازمین کے وکیل نے موقف اختیارکیاکہ پولیس میں تمام ملازمین بطور اے ایس آئی کمپیوٹر بھرتی کئے گئے۔ بیس سال تھانوں میں نوکری کرنے کے بعد ان کو نان یونیفارم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔سندھ حکومت کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ہائیکورٹ نے پولیس میں ائی ٹی کیڈر کو ہی غیر قانونی کردیا۔

(جاری ہے)

سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے سے زیر التواء مقدمہ کے علاوہ دیگر ملازمین بھی متاثر ہوئے۔

اس پرجسٹس اظہرنے کہاکہ ان ملازمین نے بیشتر نوکری تو تھانوں میں کرلی ہے۔ملازمین کو اب عام افسران کی طرز پر ہی ملازمت کا تجربہ ہے۔بیس سال نوکری کے بعد کیڈر تبدیل کرنے نان یونیفارم کرنے سے نقصان ہی ہوگا ۔سندھ پولیس نے بتایاکہ ان ملازمین کو ٹی اینڈ ٹی میں ٹرانسفر کیا جا رہا ہے۔ملازمین کے وکیل نے کہاکہ ہمارے ملازمین کو تھانوں مینث نوکری کرنے دی نائے، ڈی آء جی سندھ نے کہاکہ پولیس میں ایگزیکٹو ،ٹی اینڈ ٹی اور لیگل تین ہی کیڈر ہیں۔

جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ نہ اپ سے صوبہ سنبھل رہا ہے نہ اپنا ادارہ۔وکیل۔نے کہاکہ بیس سال پہلے اے ایس آئی بھرتی ہونے والے اج انسپکٹرز بن چکے۔ ان ملازمین کو پولیس میں ہی رکھا اور ترقی دی جائے۔جس پرعدالت نے درج حکم۔جاری کردیا۔واضح رہے کہ113 ملازمین کو 2004 میں اے ایس ائی کمپیوٹر بھرتی کیا گیا تھا گیارہ سال بعد بھرتی کئے گئے ملازمین کو نان یونیفارم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔نان یونیفارم کرنے کے فیصلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا۔بعدازاں عدالت عالیہ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔