پاکستان اور سعودی عرب نے سرمایہ کاری سے متعلق امور کو مربوط کرنے اور ان پر عملدرآمد کے لئے دو طرفہ نفاذ کے طریقہ کار کو حتمی شکل دے دی، ترجمان دفترخارجہ

منگل 16 اپریل 2024 20:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2024ء) پاکستان اور سعودی عرب نے سرمایہ کاری سے متعلق امور کو مربوط کرنے اور ان پر عملدرآمد کے لئے دو طرفہ نفاذ کے طریقہ کار کو حتمی شکل دے دی۔اس حوالہ سے پاکستان۔سعودی عرب سرمایہ کاری کانفرنس منگل کو اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود کی قیادت میں اعلیٰ سطحی سعودی وفد نے کانفرنس میں شرکت کی۔

وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل میں سعودی وفد کا خیرمقدم کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے اپنے خطاب میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے تعلقات اور باہمی سٹرٹیجک مفادات پر زور دیا۔ انہوں نے دوطرفہ سٹرٹیجک اور اقتصادی شراکت داری کی اہمیت اور ان تعلقات کو فروغ دینے میں سعودی سرمایہ کاری کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ کس طرح ایس آئی ایف سی پلیٹ فارم کے ذریعے پاکستان کا مقصد سرمایہ کاری کے عمل کو ہموار کرنا اور تیزی سے فیصلہ سازی کو یقینی بنانا ہے جس سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے زراعت، آئی ٹی اور کان کنی کے شعبوں میں پاکستان کے وسیع مواقع کو ظاہر کرتے ہوئے سعودی سرمایہ کاروں کو باہمی طور پر فائدہ مند شراکت داری میں شمولیت کی دعوت دی۔

وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات پر اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے باہمی خوشحالی اور ترقی کے لئے تعمیری مشغولیت اور تعاون پر زور دیا۔ ایس آئی ایف سی حکام نے پاکستان کی معیشت کے اہم شعبوں میں ممکنہ اور سرمایہ کاری کے مواقع پر مشتمل جامع بریفنگ دی۔ دونوں فریقین نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کو بہتر بنانے کے لئے فنکشنل سطح پر مکمل غور و فکر کے مذاکرات کئے۔

سعودی فریق نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے ماحولیاتی نظام کو بہتر بنانے میں بڑی اہمیت اور دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے سعودی عرب کی سرمایہ کاری/کاروبار سے متعلق مسائل کے پرامن حل میں ایس آئی ایف سی کے کردار کو سراہا اور پاکستان کے اہم شعبوں میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔ پاکستان کی جانب سے پاکستان میں سعودی عرب کی ممکنہ اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کو تیزی سے آگے بڑھانے میں زیادہ سے زیادہ تعاون اور سہولت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔ اس موقع پر دونوں فریقوں نے اعلانات کو ٹھوس اقتصادی نتائج میں بدلنے کے لئے فعال سطح پر سرمایہ کاری سے متعلق امور کو مربوط کرنے اور ان پر عملدرآمد کے لئے دو طرفہ نفاذ کے طریقہ کار کو بھی حتمی شکل دی۔