فیصل آباد،قتل یا خود کشی"جڑانوالہ کی رہائشی 29 سالہ خاتون کی ٹانگ اور بازو کٹی لاش کی تدفین

منگل 16 اپریل 2024 22:46

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2024ء) "قتل یا خود کشی"جڑانوالہ کی رہائشی 29 سالہ خاتون کی ٹانگ اور بازو کٹی لاش کی تدفین کے بعد ملت ایکسپریس میں ریلوے کانسٹیبل کے تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر ورثا کا قتل کرنے کا الزام، تحقیقات کیلئے 4 رکنی کمیٹی تشکیل پوسٹمارٹم رپورٹ کا انتظار، ورثا نے تھانہ صدر میں پولیس کانسٹیبل اور 2کس نامعلوم ریلوے ملازمین کیخلاف اندراج مقدمہ کیلئے درخواست دائر کر دی، آن لائن کے مطابق جڑانوالہ کے نواحی گائوں چک نمبر 648 گ ب کے رہائشی افضل ولد شعیب نے تھانہ صدر میں درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ 29سالہ مریم بی بی کراچی کے شہر قیوم آباد میں رہائش پذیر اور بیوٹی پارلر کا کام کرتی تھی عید کرنے کیلئے 7مارچ 2024کو بھتیجے اور بھتیجی کے ہمراہ ملت ایکسپریس میں کراچی سے واپس فیصل آباد آ رہی تھی کہ انہیں اطلاع موصول ہوئی کہ تحصیل احمد پور شرقیہ تھانہ چنی کوٹ کی حدود میں ایک خاتون کی لاش پڑی ہوئی ہے جس پر سائل ہمراہ گواہان وہاں گیا اور پوسٹمارٹم کے بعد لاش کو لیکر جڑانوالہ آ گیا ورثا کا کہنا ہے کہ 29سالہ مریم بی بی کی تدفین کے بعد سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوئی جس پر علم ہوا کہ ملت ایکسپریس میں ڈیوٹی پر مامور ریلوے کانسٹیبل میر حسن مریم بی بی کو تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے اور ٹرین کے گیٹ کی جانب لیکر جا رہا ہے ورثا نے الزام لگایا ہے کہ کانسٹیبل نے اپنے 2کس نامعلوم ریلوے ملازمین ملت ایکسپریس کے ہمراہ مریم بی بی کو دھکا دیکر قتل کیا ہے جبکہ مریم بی بی کیساتھ سفر کرنے والے بچوں نے بتایا کہ کانسٹیبل نے انکی پھپھو کو قتل کرکے لاش پھینک دی تھی۔

(جاری ہے)

مریم بی بی کی بہن کا کہنا ہے کہ جب وہ لاش لینے گئے تو لاش لاوارثوں کی طرح پڑی ہوئی تھی اور اسکی ایک ٹانگ اور بازو نہیں تھا، ورثا کا کہنا ہے کہ الزام علیہ پولیس کانسٹیبل نے انکی بہن کو قتل کرکے لاش پھینکی ہے اب ریلوے حکام معاملہ کو دبانے کیلئے خود کشی کا رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ورثا نے وزیر اعظم پاکستان و حکام بالا سے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس کانسٹیبل اور اسکے ساتھیوں کیخلاف مقدمہ درج کرکے انصاف فراہم کیا جائے۔

دوسری جانب ریلوے پولیس کانسٹیبل نے گرفتاری کے دوسرے روز ہی ضمانت کروا لی تھی اب وہ ضمانت پر ہے جبکہ ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ معاملہ کی تحقیقات کیلئے 4رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو 3دن میں رپورٹ پیش کرے گی۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ریلوے حکام نے معاملہ کو دبانے کیلئے خاتون کو ابتدائی تفتیش میں ذہنی مریض قرار دے دیا ہے اور مریم بی بی کی موت کو خود کشی قرار دے رہے ہیں۔