بجلی کی قیمت 100 روپے ہو جانے کی پیشن گوئی

موجودہ حکومت 31 دسمبر تک آئی ایم ایف کا ہدف پورا کرنے کے لیے بجلی کی قیمت سو روپے فی یونٹ تک لے جائے گی جبکہ پیٹرول مزید مہنگا کرے گی، عمر ایوب خان

muhammad ali محمد علی منگل 16 اپریل 2024 22:33

بجلی کی قیمت 100 روپے ہو جانے کی پیشن گوئی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 اپریل2024ء) بجلی کی قیمت 100 روپے ہو جانے کی پیشن گوئی۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما عمر ایوب خان کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت 31 دسمبر تک آئی ایم ایف کا ہدف پورا کرنے کے لیے بجلی کی قیمت سو روپے فی یونٹ تک لے جائے گی جبکہ پیٹرول مزید مہنگا کرے گی۔

31 دسمبر تک 870 ارب روپے کا آئی ایم ایف کا ٹارگٹ پورا کرنا ہے یہ لوگ ڈنڈی مار کر 30 جون تک 970 ارب روپے جمع کریں گے، 15 روز بعد یہ دوبارہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھائیں گے، یہ ٹارگٹ سے زیادہ جمع کرنے کے والے جیب کترے ہیں، ڈائریکٹ ٹیکس سے آپ کا کم ہوتا ہوا کاروبار مزید سکڑ رہا ہے، بے روزگاری عروج پر جا رہی ہے۔ دوسری جانب پٹرولیم مصنوعات کے بعد بجلی بھی مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

بجلی کی قیمتوں میں 2روپے 94 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی درخواست ماہانہ فیول ایڈجسمنٹ کی مد میں دائر کی گئی، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ اپریل کی فیول ایڈجسمنٹ کی مد میں مانگا گیا ہے۔ سی پی پی اے نے نیپرا میں درخواست جمع کرادی، نیپرا سی پی پی اے کی درخواست پر رواں ماہ کے آخری ہفتے میں سماعت کرے گا ۔

اس سے قبل گزشتہ ماہ بجلی کی قیمتوں میں 4 روپے 92 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا تھا ۔ واضح رہے کہ بجلی مہنگی کیے جانے سے قبل پٹرولیم مصنوعات بھی مہنگی کر دی گئیں۔ اوگرا کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ آئندہ 15روز کیلئے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 4روپے 53پیسے بڑھا دی گئی، ڈیزل 8روپے 14پیسے فی لیٹر مہنگا کردیا گیا۔ پیٹرول کی نئی قیمت 293 روپے 94 پیسے فی لیٹر مقرر کردی گئی ہے، اسی طرح اضافے کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 290 روپے 38پیسے فی لیٹر مقرر کردی گئی ہے۔

قیمتوں کے اضافے کا اطلاق آج رات 12بجے سے ہوگا، حکومت نے اوگرا کی سفارش پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل آئندہ 15 روز کیلئے کیا ہے۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء حماد اظہر نے کہا ہے کہ مہنگائی کا مزید سیلاب آنے والا ہے اور انڈسٹری بند ہو رہی ہے، کسان کو گندم کی قیمت نہیں مل رہی، گرمیوں میں بجلی کے بل ادا نہیں ہو پائیں گے۔

انہوں نے ایکس پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ کیونکہ ملک میں پچھلے دو سال سے آئین شکنی، الیکشن چوری، فسطائیت کے علاوہ کچھ نہیں ہوا تو اب بہت سارے معاشی مسائل بھی جنم لے چکے ہیں۔ گندم کی کسان کو قیمت نہیں مل رہی، گرمیوں میں بجلی کے بل ادا نہیں ہو پائیں گے، مہنگائی کا مزید سیلاب آنے والا ہے اور انڈسٹری بند ہو رہی ہے۔