مشاورت کے بغیر گورنر سندھ کی تبدیلی معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی،فاروق ستار

ایم کیو ایم کے گورنر صرف کامران ٹیسوری ہیں،جب کوئی نام زیر غور نہیں تو وفاق کو کوئی نام گورنر شپ کیلئے دینے کا سوال پیدا نہیں ہوتا،رہنماءایم کیو ایم کی گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 17 اپریل 2024 15:07

کراچی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 اپریل2024 ء) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنماءفاروق ستار کا کہنا ہے کہ مشاورت کے بغیر گورنر سندھ کی تبدیلی معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی ، ایم کیو ایم کے گورنر صرف کامران ٹیسوری ہیں،جب کوئی نام زیر غور نہیں تو وفاق کو کوئی نام گورنر شپ کیلئے دینے کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم میں کامران ٹیسوری کے علاوہ گورنر شپ کیلئے کوئی نام زیر غور نہیں ہے۔

کامران ٹیسوری وفاق اور صوبے کے درمیان بہترین رابطے کا کردار ادا کررہے ہیںاور ایم کیو ایم ان سے مکمل طور پر مطمئن ہے۔ ایم کیو ایم وفاقی حکومت کی اتحادی ہے اور مشاورت کے بغیر تبدیلی معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی۔فاروق ستار کا گفتگو کے دوران مزید کہنا تھا کہ سیاسی بندر بانٹ میں گورنر سندھ کی تبدیلی کی پنجہ آزمائی کرنے والوں کی خواہش تو ہوسکتی ہے لیکن اسکا حقیقت سے تعلق نہیں۔

(جاری ہے)

گورنر سندھ کی تبدیلی کی خبروں پر ہم نے ن لیگ کی قیادت سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے اور وزیراعظم کے سامنے یہ معاملے اٹھائیں گے ۔گزشتہ کچھ دنوں میں سندھ میں گورنر کی تبدیلی کی اطلاعات گردش کررہی ہیں اور اس سلسلے میں سابق نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر)مقبول باقر کا نام سامنے آرہا ہے اور وہ گورنر سندھ کیلئے مضبوط امیدوار سمجھے جا رہے ہیں ۔

گورنر سندھ کیلئے خوشبخت شجاعت سمیت دیگر نام بھی زیر غور ہیں لیکن جسٹس (ر) مقبول باقر گورنر کیلئے مضبوط امیدوار ہیں۔اس سلسلے میں جب میڈیا نے جسٹس (ر)مقبول باقر نے رابطہ کیا توجسٹس (ر)مقبول باقر کا کہنا تھا کہ لوگ فون کرکے بتارہے ہیں کہ میں گورنربن گیاہوں، سب مبارکباد دے رہے ہیںلیکن ابھی تک سرکاری سطح پرمجھ سے کوئی رابطہ نہیں کیاگیا، اگر میرے گورنر بننے کا باضابطہ اعلان ہوتوآپ بھی مٹھائی لے آئیگا۔یاد رہے کہ جسٹس (ر) مقبول باقر کو 14 اگست 2023 کو سندھ کا نگراں وزیر اعلیٰ نامزد کیا گیا تھا۔