جرمنی میں روس کے لیے جاسوسی کے الزام میں دو افراد گرفتار

DW ڈی ڈبلیو جمعرات 18 اپریل 2024 20:20

جرمنی میں روس کے لیے جاسوسی کے الزام میں دو افراد گرفتار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 اپریل 2024ء) جرمن وفاقی استغاثہ نے ایک بیان میں کہا کہ ایک شخص کی شناخت ڈیٹر ایس اور دوسرے کی الیکسانڈر جے کے نام سے ہوئی ہے۔ جرمن پولیس نے ان دونوں کو بدھ کے روز جنوب مشرقی جرمن شہر بائیرؤئتھ سے گرفتار کیا تھا۔

ان دونوں میں سے ایک، جس کا نام ڈیٹر ایس بتایا جا رہا ہے، مرکزی مشتبہ شخص ہے۔

اس پر الزام ہے کہ اُس نے جرمنی میں ''امریکی مسلح افواج کی تنصیبات سمیت‘‘ دیگر مقامات پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔ پولیس افسران نے بدھ کو ان دونوں افراد کی رہائش گاہوں اور کام کی جگہوں کی تلاشی بھی لی۔

ان پر شبہ ہے کہ وہ ''غیر ملکی انٹیلی جنس سروس کے لیے سرگرم رہے تھے۔‘‘ استغاثہ نے ان کی سرگرمیوں کو خاص طور پر ''جاسوسی کا سنگین کیس‘‘ قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

الزامات کیا ہیں؟

استغاثہ نے ڈیٹر ایس کے بارے میں کہا ہے کہ یہ روسی انٹیلی جنس سروسز سے منسلک ایک شخص کے ساتھ معلومات کا تبادلہ اور ممکنہ تخریب کاری کی کارروائیوں کے بارے میں بات چیت کر رہا تھا۔

استغاثہ نے مزید بتایا،''ان کارروائیوں کا مقصد، خاص طور پر، روسی جارحیت کے خلاف جرمنی سے یوکرین کو فراہم کی جانے والی فوجی مدد کو کمزور کرنا تھا۔

‘‘

مبینہ طور پر ملزم ''جرمنی میں فوجی انفراسٹرکچر اور صنعتی مقامات پر حملوں کے ارتکاب ‘‘ کے اظہار پر آمادگی ظاہر کر چکا تھا۔

جاسوسی کا سلسلہ کب سے شروع ہوا؟

مرکزی مشتبہ جاسوس ڈیٹر ایس نے بتایا کہ اُس کے ساتھی ملزم الیکسانڈر جے نے مارچ 2024 ء سے اس کی مدد کرنا شروع کی تھی۔ ڈیٹر ایس نے فوجی نقل و حمل، آلات کی تصاویر اور ویڈیوز بنا کر کچھ ممکنہ اہداف کا پتہ لگایا اور اس کے بعد اس نے مبینہ طور پر اپنے ساتھی کے ساتھ یہ معلومات شیئر کیں۔

ڈیٹر ایس کو ایک غیر ملکی دہشت گرد تنظیم سے تعلق رکھنے کے ایک الگ الزام کا بھی سامنا ہے کیونکہ استغاثہ نے قوی شبہ ظاہر کیا ہے کہ وہ دو ہزار چار تا دو ہزار سولہ تک مشرقی یوکرین میں نام نہاد ''پیپلز ریپبلک آف ڈونیٹسک‘‘ کے مسلح یونٹ کا جنگجو رہا تھا۔

2022ء کے اوائل سے یوکرین پر حملے کے بعد سے روس کے لیے مبینہ جاسوسی کے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں۔

ماضی کے واقعات

جرمنی کے ایک سابق انٹیلی جنس افسر کو بھی اس وقت برلن میں ایک مقدمے کی سماعت کا سامنا ہے کیونکہ اُس پر ماسکو کو ایسی معلومات فراہم کرنے کا الزام ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جرمنی کو یوکرین میں روسی کرایے کے فوجیوں کے آپریشن کی تفصیلات تک رسائی حاصل تھی۔ تاہم جرمن انٹیلی جنس افسر نے ان اقلزامات کی تردید کر دی ہے۔

قبل ازیں نومبر 2022 ء میں بھی ایک شخص کو جرمن فوج کے لیے ریزرو افسر کے طور پر کام کرتے ہوئے روسی انٹیلی جنس سروسز کو معلومات فراہم کرنے کے الزام میں معطل سزا سنائی گئی تھی۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ یعنی مارچ کی دو تاریخ کو ویٹیکن کے دورے پر گئے ہوئے جرمن چانسلر اولاف شولس نے جرمن فضائیہ کے دو افسران کی گفتگو کی مبینہ ریکارڈنگ روس میں شائع ہونے کے معاملے کی فوری چھان بین کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے اسے ''انتہائی سنجیدہ معاملہ‘‘ قرار دیا تھا۔

جرمن وزارت دفاع کے ایک ترجمان نے ہفتہ دو مارچ کو کہا تھا کہ وہ ریکارڈنگ کی صداقت کی تصدیق نہیں کر سکتے تاہم جرمنی کی ملٹری کاؤنٹر انٹیلی جنس سروس اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور اس معاملے میں تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔

38 منٹ دورانیے کی اس ریکارڈنگ میں کانفرنس کال کے شرکاء کییف کو ٹورس کروز میزائلوں کی ممکنہ فراہمی پر تبادلہ خیال کرتے سنائی دیتے ہیں۔ اس ریکارڈنگ میں وہ یوکرین کے فوجیوں کی تربیت اور ممکنہ فوجی اہداف کے بارے میں بھی بات چیت کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ جرمن چانسلر اولاف شولس یوکرین کو ٹورس میزائلوں کی فراہمی کی عوامی سطح پر تردید کر چکے ہیں۔

ک م/ ا ا (اے ایف پی)