صارفین صرف ایک درخواست کے ساتھ عدالت میں پیش ہو سکتے ہیں تاکہ مارکیٹ میں زیادہ قیمت اور غیر معیاری اشیاء بیچنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جا سکے۔کنزیومر پروٹیکشن جج امداد علی کیریو

Shahbaz Ali Asadi شہباز علی اسدی جمعرات 25 اپریل 2024 17:03

نواب شاہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 اپریل 2024ء ) سندھ ہائی کورٹ کے احکامات پر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن شہید بینظیرآباد میں کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2014 کے حوالے سے ایک آگاہی سیمینار منعقد ہوا سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شہید بینظیرآباد اللہ بچایو گبول نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ کی ہدایات پر سندھ کے دیگر اضلاع کی  طرح شہید بینظیرآباد میں بھی کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ کے حوالے معاشرے کے پڑھے لکھے طبقے وکلاء کے ذریعے آگاہی بیدار کرنے اور  عوام کو ہر ضلع میں قائم کنزیومر کورٹ کے ذریعے غیر معیاری سروسز فراہم کرنے والے اداروں اور غیر معیاری اشیاء فروخت کرنے والوں  کے خلاف قانونی کاروائی  کے ذریعے اپنے حقوق  حاصل کرنے کے لئے آگاہی فراہم کرنا ہے  انہوں نے مزید کہا کہ  جب تک خریدار اپنے حقوق سے آگاہ نہیں ہوگا وہ اپنے حقوق کا تحفظ نہیں کر سکتا۔

(جاری ہے)

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کنزیومر پروٹیکشن کورٹ کے جج امداد علی کیریو نے کہا کہ ڈسٹرکٹ کنزیومر پروٹیکشن کونسل کو چاہیے کہ وہ پبلک مقامات سمیت مارکیٹوں اور دیگر نمایاں جگہوں پر اس قسم کے آگاہی سیمینار منعقد کرنے کے ساتھ ساتھ  پمفلیٹ آویزاں کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں میں آگاہی اور شعور بیدار کیا جا سکے انہوں نے مزید کہا کہ  نہ صرف کھانے پینے کی اشیاء بلکہ مارکیٹ میں فروخت ہونے والی دیگر اشیاء جیسا کہ غیر معیاری کھاد، زرعی ادویات، موبائل فون، بیٹری سمیت میڈیکل اسٹورز سے ملنے والی غیر معیاری ادویات جو انسانی جسم کے لیے نقصان دہ ہیں، اس کے لیے بھی عوام کو چاہیے کہ وہ کنزیومر پروٹیکشن کورٹ سے رجوع کرکے اپنے حقوق اور انصاف حاصل کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ صارفین صرف ایک درخواست کے ساتھ عدالت میں پیش ہو سکتے ہیں تاکہ مارکیٹ میں زیادہ قیمت اور غیر معیاری اشیاء بیچنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جا سکے۔ اس موقع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے  سول جج نواب شاہ حمیداللہ عباسی نے کنزیومر ایکٹ 2014 کے متعلق تفصیلی آگاہی دیتے ہوئے بتایا کہ ایکٹ کے مطابق صارف اشیاء اور سروسز کے حوالے سے جامع قانون ہے  انہوں نے مزید بتایا کہ خریدار بازار سے کوئی بھی چیز خریدتا ہے تو اس وقت دکاندار سے بل ضرور لے جس میں خریداری کی تاریخ، اس چیز کی تفصیل، مقدار، قیمت اور دکان کا پورا پتہ درج ہو، اگر چیز خراب ہو، جعلی، نقلی یا مقررہ قیمت سے زیادہ ہو تو ایسا خریدار کنزیومر پروٹیکشن کورٹ میں شکایت درج کرواکر معاوضے کی صورت میں معاوضہ حاصل کر سکتا ہے، نہ صرف یہ بلکہ بیچنے والے کو معزز عدالت جرمانہ اور سزا بھی دے سکتی ہے، ایسی درخواست کا دعویدار مذکورہ عدالت میں خود یا اپنے وکیل کے ذریعے درخواست دائر کر سکتا ہے، درخواست گذار اپنی شکایت  سادہ پیپر پر اپنی لکھی ہوئی درخواست ڈاک کے ذریعے بھی عدالت کو بھیج سکتا ہے، جو بھی دکاندار یا کمپنی قصوروار پایا گیا اسے قید یا جرمانہ یا دونوں سزائیں بھی ہو سکتی ہیں۔

سیمینار میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ایڈووکیٹ نعیم منگی اور ایڈووکیٹ کلیم جٹ نے بھی کنزیومر  پروٹیکشن ایکٹ کے متعلق آگاہی دی اور امید ظاہر کی کہ  بار کے ممبران اپنے علاقوں کی عوام کو کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ کے متعلق آگاہی فراہم کرنے  کے لئے کردار ادا کریں گے سیمینار میں صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن علی رضا چنہ ، بار کے عہدیداران ، ممبران اور صحافیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔