محکمہ اوقاف کی جانب سے ہزارہ کمیونٹی کی 150 سے زائد دکانوں کو سیل کرنے کی مذمت کرتے ہیں، انجمن اثناء

ہفتہ 27 اپریل 2024 23:29

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اپریل2024ء) انجمن اثناء عشریہ کے رہنمائوں سید دائود آغا، آغا جواد رفیع ، علامہ سید ہاشم موسوی نے محکمہ اوقاف کی جانب سے شیعہ مسلک کی ہزارہ کمیونٹی کی 150 سے زائد دکانوں کو سیل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت جان بوجھ کر لوگوں کو بے روزگار کرکے حالات خراب کرنے کی کوشش کررہی ہے اس ناروا اقدام کے خلاف ہم عدالت سے رجوع کرنے کے ساتھ ساتھ محکمہ اوقاف کے دفتر کا گھیرا ئو کریں گے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو تنظیم نسل نو ہزارہ کے سینٹر میں پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر حاجی اعجاز ، حاجی عبدالوحید، آغا، مہدی، محمود غزنوی، فقیر حسین، مختار میر، حاجی عارف، علی حیدر، واجد علی خان، عباس علی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز محکمہ اوقاف اور انتظامیہ کی جانب سے اچانک مختصر نوٹس کے بعد علمدار روڈ پر ہزارہ عید گاہ سے منسوب ڈیڑھ سو دکانوں کو سیل کردیا گیا اور سادہ کاغذ پر نوٹس دیا گیا حالانکہ ان دکانوں سے سینکڑوں لوگوں کا روزگار وابستہ ہے اور بلاوجہ ان کو سیل کرنے کی ہم مذمت کرتے ہیں اس اقدام کو ناانصافی اور ماورائے قانون عدالت سمجھتے ہیں جس کے 1954 اور 1974 کے تمام دستاویزات موجود ہیں جس کا انجمن اثناء عشریہ کی کابینہ اور میونسپل کارپوریشن کے ساتھ دستاویزی معاہدہ موجود ہے 90 سال کے لئے مزید لیز پر دی گئی ہے یہ جائیداد ہزارہ قوم کی ملکیت کا نو شیعہ ملت کا حصہ جس کے تمام دستاویزات ریکارڈ کا حصہ ہے عوام کی دکانوں کو سیل کرکے انہیں بے روزگار کیا گیا ہمیں ایسی پالیسی قبول نہیں اور ہم اسے ہزارہ قوم کے معاشی قتل کے مترادف سمجھتے ہیں ہماری وزیر اعظم پاکستان ، وزیر اعلیٰ بلوچستان ، کمانڈر 12 کور، گورنر بلوچستان ، چیف جسٹس آف پاکستان، چیف سیکرٹری اور دیگر اداروں کے ذمہ داران سے درخواست ہے کہ وہ اس اقدام کا نوٹس لے۔

انہوں نے کہا کہ اس اقدام کے خلاف ہماری تنظیم عدالت سے رجوع کرنے کے ساتھ ساتھ آئینی اور جمہوری طریقے کو اپناتے ہوئے محکمہ اوقاف کے دفاتر کا گھیرائو کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کرائے گی۔