اس وقت دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ عدم مساوات ہے،وزیراعظم

موسمیاتی تبدیلی نے پاکستان کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے، 2022 کے سیلاب نے پاکستان کو تباہ کردیا ،ہمیں لوگوں کی بحالی کے لیے اربوں روپے خرچ کرنے پڑے ،ہمارے ملک کے بہت سارے افراد مہنگا علاج معالجہ برداشت نہیں کرسکتے، شہبازشریف کا خطاب

اتوار 28 اپریل 2024 16:05

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2024ء) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اس وقت دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ عدم مساوات ہے،موسمیاتی تبدیلی نے پاکستان کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے، 2022 کے سیلاب نے پاکستان کو تباہ کردیا ،ہمیں لوگوں کی بحالی کے لیے اربوں روپے خرچ کرنے پڑے ،ہمارے ملک کے بہت سارے افراد مہنگا علاج معالجہ برداشت نہیں کرسکتے۔

عالمی اقتصادی فورم سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ 2003 میں سعودی عرب میں جب میں تھا تب مجھے کینسر ہوگیا تھا، مجھے نیو یارک لے جایا گیا اور میرا آپریشن کیا گیا، تب مجھے ہزاروں ڈالر دے کر علاج کروانا پڑا تھا، اس وقت میں نے سوچا کہ میرے ملک کے کتنے لوگ اس طرح کا علاج کروانے کے قابل ہیں پھر میں پاکستان آیا اور وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہوگیا، تب ہم نے پنجاب میں گردے، جگر اور کینسر کے لیے ہسپتال بنائے، ہمارے ملک کے بہت سارے افراد مہنگا علاج معالجہ برداشت نہیں کرسکتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آج کا سب سے بڑا مسئلہ عالمی عدم مساوات ہے، کووڈ نے اس کو مزید اجاگر کردیا، اس کے علاوہ موسمیاتی تبدیلی نے لینڈ اسکیپ کو مکمل طور پر تبدیل کردیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ موسمیاتی تبدیلی نے پاکستان کو بہت زیادہ متاثر کیا، 2022 کے سیلاب نے پاکستان کو تباہ کردیا اور ہمیں اربوں روپے خرچ کرنے پڑے لوگوں کی بحالی کے لیے۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے صوبے میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے طور پر ہیپاٹائٹس کی شاندار سہولیات مہیا کی، میں نے گردے اور جگر کا بہترین ہسپتال بنایا جو جنوبی ایشیا میں سب سے بہترین ہے۔

شہباز شریف نے بتایا کہ 2011 میں ڈینگی نے پاکستان کو شدید متاثر کیا، مجھے تب ڈینگی کے بارے میں نہیں پتا تھا، صبح سے رات تک ہم ماہرین کے ساتھ اجلاس کرتے تھے، وہ ایک چیلنج تھا، میں نے ایئر کرافٹس کے ذریعے مشینیں ہسپتال پہنچوائیں اور اس طرح ہم نے ڈینگی پر قابو پایا۔وزیر اعظم نے کہا کہ سری لنکا والوں نے مجھے خبر دار کیا تھا کہ وزیر اعلیٰ صاحب اس سال آپ کے ملک میں کئی امواتیں ہوں گی تو مجھے اس رات نیند نہیں آئی لیکن اس سال پنجاب میں 250 لوگ ہی لقمہ اجل بنے۔انہوںنے کہاکہ ملک میں پولیوکے مکمل خاتمے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔