میرے بے گناہ خاوند کوناجائزحراست میں رکھا گیا ،برٹش ہائی کمیشن معاملے کا نوٹس لے اور ہمیں انصاف فراہم کرے،رضوانہ احمد

اتوار 28 اپریل 2024 19:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2024ء) میر پور آزادکشمیر کی رہائشی خاتون اورمولانا اعجاز قادری کی اہلیہ رضوانہ احمدنے آزاد کشمیر کے سابق وزیر ٹرانسپورٹ و سیاحت محمد طاہر کھوکھر کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے بے گناہ خاوند کوناجائزحراست میں رکھا گیا ہے،برٹش ہائی کمیشن معاملے کا نوٹس لے اور ہمیں انصاف فراہم کرنے میں مدد کرے،انکے خاوند کو جعلی طریقے سے سانحہ کے ایف سی میں پھنسایا گیا ہے اس واقعے کے چار دن بعد میرے خاوند کو گرفتار کیا اور ان پر بدترین تشدد کیا گیا، اس تمام معاملے کے پیچھے انتظامیہ، میرپور کا لینڈ مافیا ہے جو میرے خاوند کی جائیداد پر قبضہ کرنا چاہتا ہے، میرپور کے ڈپٹی کمشنر نے میرے گھر پر پولیس بھیج کر میرے خاوند کے لیپ ٹاپ اور دو عدد موبائل بھی ساتھ لے گئے اور مجھے اور میرے بچوں کو حراساں کیا اور مجھے کہا کہ تمہارے خاوند کہ موبائل سے گندی فلمیں ہیں جو برآمد ہوئی ہیں جو آج تک مجھے دکھائی نہیں گئی اور میرے خاوند کا نام بھی ایف آئی آر میں نہیں ہے میرے خاوند کے علاوہ بے گناہ لوگوں کو چھوڑ دیا گیا ہے، انتظامیہ میرے خاوند کی جائیداد کو زبردستی ہتھیانہ چاہتی ہے،برطانوی حکومت اور برٹش کونسل کے اراکین سے اپنے خاوند کی رہائی کا مطالبہ اور حکومت پاکستان سے بھی اپیل کرتی ہوں کہ ہمارے ساتھ ہونے والی زیادتی کا ازالہ کیا جائے، وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق سے بھی اپیل کرتی ہوں کے ایسی بلیک میلر انتظامیہ کو فوری معطل کر کہ جوڈیشل انکوائری کروائی جاے اور ان پولیس اہلکاروں کو اور ڈپٹی کمشنر میرپورکو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے جن کی نظر میں چادروچاردیواری کا احساس نہیں ہے، اس موقع پر آزاد کشمیر کے سابق وزیر ٹرانسپورٹ و سیاحت محمد طاہر کھوکھر کا کہنا تھا کہ پولیس اور انتظامیہ نے مولانا اعجاز قادری کیگھر کی چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا، چیف جسٹس سپریم کورٹ راجہ سعید اکرم سے بھی انصاف کی اپیل ہیکہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ کو فوری پبلک کروایا جائے اور انتظامیہ کے آفیسران کی نااہلی کو چھپانے کی بجائے ان کو گرفتار کیا جائے جن کی وجہ سے یہ واقع پیش آیا ہے،مولانا اعجاز قادری برٹش نیشنل اور ہر طرح کی دہشت گردی کے خلاف ہیں،انہیںاتنے دنوں سے پابند سلاسل رکھ کر زبردستی باتیں منانے کے لئے تشدد کیا جارہا ہے،اور ایک لینڈ مافیا کے وکیل ریاض عالم کے کہنے پر عدالتوں کے حکم امتناعی کی خلاف ورزی کر کے ڈپٹی کمشنر نے توہین عدالت کی ہے ان سب کی نظریں مسجد کی دکانوں اور اس سے ملحقہ جگہ پر ہے جومولانا اعجاز قادری کی وراثتی جائیداد ہے، انتظامیہ،پولیس کی ملی بھگت سے لینڈ مافیااس جائیداد کو ہتھیانا چاہتا ہیاور انہیں حراساں اور بلیک میل کیا جا رہا ہے، انہوں نیوزیراعظم آزاد کشمیر ،وزیراعظم پاکستان، چیف آف آرمی سٹاف سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے،پریس کانفرنس میں ایکشن کمیٹی کے عہدران کے علاوہ شہر کی اہم شخصیات صاحبزادہ افضال احمد،صاحبزادہ افتخار احمد،پروفیسر عبدالسلام،عارف بٹ،چوہدری برکت، چوہدری لیاقت،خلیل احمد،چوہدری نعمان،چوہدری مصطفی، ببلو شاہ،سعید بٹ،توقیر احمد، خلیفہ فضل حسین قادری،سلطان کھوکھر،چوہدری لقمان،سابق امیدوار اسمبلی نگار طاہر بھی شریک تھیں۔