سندھ ہائیکورٹ ، سندھ پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں عمر کی رعایت نہ دینے کیخلاف درخواست پر حکومت سندھ، ایس پی ایس سی و دیگر کو نوٹس جاری

اگر امتحان کی تاریخ کا اعلان کرکے اچانک ملتوی کردیے جائیں تو عدالت مداخلت کرسکتی ہے۔ 2 سال سے امتحان کا اعلان ہی نہیں کیا گیا تو کیسے عمر کی حد تک چھوٹ دی جائے،دوران سماعت چیف جسٹس کے ریماکس

پیر 29 اپریل 2024 14:52

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2024ء) سندھ ہائیکورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں عمر کی رعایت نہ دینے کیخلاف درخواست پر حکومت سندھ، ایس پی ایس سی و دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔پیرکو سندھ ہائیکورٹ میں سندھ پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں عمر کی رعایت نہ دینے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ عدالت نے ایس پی ایس سی کو ہر سال امتحان لینے کا حکم دیا تھا۔ اس کے باوجود ایس پی ایس سی ہر سال امتحان نہیں لیتا۔ آخری بار 2021 میں امتحان لیا گیا تھا، 2022 میں بھی امتحان نہیں لئے گئے لیکن امیدواروں نے تیاری جاری کی ہوئی تھی پھر 2023 میں امتحان لے گئے اور عمر کی حد 30 سال رکھی گئی۔

(جاری ہے)

2022 میں جو امیدواروں تیاری کر رہے تھے ان کو عمر کی وجہ سے امتحان میں بیٹھنے نہیں دیا گیاان امیدواروں کا کیا قصور انہوں نے تیاری بھی کی ہوئی تھی۔

ایس پی ایس سی نے خود 2022 میں ٹیسٹ نہیں لیا تھا۔ ان امیدواروں کو 2 سال عمر کی رعایت دی جائے۔ سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ جب اسامیوں پر ملازمین کی ضرورت ہوتی ہے تب امتحانات کا اعلان کیا جاتا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر امتحان کی تاریخ کا اعلان کرکے اچانک ملتوی کردیے جائیں تو عدالت مداخلت کرسکتی ہے۔ 2 سال سے امتحان کا اعلان ہی نہیں کیا گیا تو کیسے عمر کی حد تک چھوٹ دی جائے۔ عدالت نے حکومت سندھ، ایس پی ایس سی کو دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔