تھر کی ریت کمپیوٹر چپ بنانے کیلئے موزوں ترین قرار،چپ ویفر فاونڈری منصوبے سے متعلق ابتدائی پیپر ورک تیار

پیر 29 اپریل 2024 21:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2024ء) محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی سندھ اور ماہرین نے تھر کی ریت کو کمپیوٹر چپ بنانے کیلئے موزوں ترین قرار دیدیا۔تفصیلات کے مطابق محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی سندھ اور ماہرین نے تھر کی ریت کو کمپیوٹر چپ بنانے کیلئے موزوں ترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان تھر کی ریت سے چپ کی تہہ یعنی ویفرتیار کرکے ڈیجیٹل ورلڈ مارکیٹ کی بڑی ضرورت کو پورا کرسکتا ہے۔

(جاری ہے)

محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے سلیکون چپ ویفرفاونڈری کیلئے منصوبہ وفاق اورصوبائی حکومت کو پیش کردیا ہے۔ماہرین کے مطابق چپ ویفربنانے کیلئے کوئلے، ریت، پانی بجلی درکار ہوتی ہے اور اس کیلئے تھرکی ریت موزوں ترین قراردی گئی ہے۔ 250میگاواٹ درکار بجلی بھی تھرمیں مل سکتی ہے۔ماہرین کے مطابق چپ ویفرفائونڈری سکیم کی لاگت کا تخمینہ450ملین ڈالر کا ہوگا،جسے سی پیک منصوبے کے ذریعے مکمل کیا جاسکتاہے۔ اسلام کوٹ ضلع تھرپارکر میں مجوزہ چپ ویفرفاونڈری کیلئی150ایکڑزمین بھی موجود ہے۔محکمہ انفارمیشن ٹیکنالاجی سندھ نے چپ ویفر فاونڈری منصوبے سے متعلق ابتدائی پیپر ورک تیار کرکے متعلقہ وزارتوں کوبھیجا ہے۔