آج سے ٹرانسپورٹرز مجبوراًً سریاب روڈ سے اپنی کوچزکو نیشنل ہائی ویز پرلیجاکر دھرنا دیکر عام پہیہ جام کریں گے ۔آل بلوچستان ٹرانسپورٹرز الائنس

پیر 29 اپریل 2024 23:10

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2024ء) کوئٹہ ٹوتفتان رخشان بیلٹ اور کوئٹہ ٹوآل مکران بس ٹرانسپورٹرز پہیہ جام ہڑتال سے متعلق پریس ریلیز کے مطابق گزشتہ گیارہ دنوں سے جاری پرامن احتجاج کے بعداب 30 اپریل بروز منگل سے ٹرانسپورٹرز مجبوراًً سریاب روڈ سے اپنی کوچزکو نیشنل ہائی ویز پرلیجاکر دھرنا دیکر عام پہیہ جام کریں گے ان خیالات کا اظہار آل بلوچستان ٹرانسپورٹرز الائنس کے نمائندگان میرسعیداحمد لہڑی محمودخان بادینی، حاجی ملک شاہ جمالدینی ،حاجی حکمت لہڑی ،حاجی عبدالمالک محمدحسنی ،حاجی نورجان شاہوانی ،علی نواز لہڑی ،حاجی اللہ بخش باباجان شاہوانی،حاجی گل محمدجتک،میرناصرشاہوانی محمداکبرلہڑی اوردیگرٹرانسپورٹرزنمائندگان نے خطاب کرتے ہوئے کیا ٹرانسپورٹرز کامذیدکہناتھا کہ تمام ٹرانسپورٹرز کے اجتماعی مطالبات کے حق میں غیرمعینہ مدت کیلئے پہیہ جام ہڑتال مجبوراًً اس بنا پر کررہیں ہے کہ نیشنل ہائی ویز پر امن امان قائم رکھنے کیلئے وزارت داخلہ حکومت بلوچستان اور متعلقہ حکام کی جانب سے نوٹس کے ٹرانسپورٹ کیخلاف یکطرفہ اورسخت ایس او پیز جاری اور لاگو کرنیکی کوشش کی گئی ہیں جن پر عمل درآمد کرنا مشکل اور باعث پریشانی ہیں جبکہ تفتان شاہراہ جو انٹر نیشنل شاہراں ایران بارڈر کیلئے گزشتہ50/60 سالوں سے ہماری ٹرانسپورٹ چل رہی ہیں اسکا دارومدار ایران سمیت دیگر ممالک پرجانے اور وہاں سے آنے والے سیاح جو قانونی دستاویزات پاسپورٹ ویزا رکھنے والے مسافروں کی ٹرانسپورٹیشن پر منحصر تھا اور ہیں اس طرح یک طرفہ بنائیجانے والے ایس او پیز میں کچھ شرائط ایسے ہیں کہ ہمیں تفتان روٹ والوں کو تو پابند کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ پاسپورٹ ویزہ پرجانیوالے مسافروں کو اپنے کوچز میں سوار نہ کریں حالانکہ اس روٹ کے اکثریتی سواری اور روزگار و کاروبارکااہم زریعہ معاش انہیں مسافروں کی بدولت ہے جہاں تک سیکورٹی کا مسئلہ ہے یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام اور ٹرانسپورٹ کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسے ایس او پیز بنائیں جوسب کو قابل قبول ہو اس سارے معاملے میں ہم بحثیت شہری ٹرانسپورٹرز صرف تعاون کے مکلف ہیں اپنی بساط کے مطابق جوہم عرصہ دراز سے کرتے چلے آرہے ہیں ہماری تجویزہیں امن امان قائم کرنے کے بناپرء تمام نیشنل ہائی ویز پر تمام متعلقہ حکام کی پیٹرولنگ موبائل گشت بڑھایاجائے ضرورت پڑھنے پر ہرایک مسافر بس کواسکے دورانیہ سفر میں صرف ایک بار چیکنک کیلئے کھڑاکیاجائے اور اسی طرح تفتان پنجگور سے آتے ہویء کوچز کواینٹی سمنگلنگ کے نام پرجوکہ پرچون ایشیاء خوردونوش جیسے سامان ہوتے ہیں ان کواینٹی سمگلنگ کے نام پر صرف ایک بار چیکنگ کیلئے روک کر خطرناک مواد کی اینٹی سمنگلنگ بارڈر زیرو پوائنٹس پر کریں لیکن اس کے بجائے ہمارے نیشنل ہائی ویز تفتان ،تربت،کراچی،جیکب آباد روٹس پر درجنوں اینٹی سمنگلنگ کی چیک پوسٹس بنائی گئی ہیں یہ ہم واضع کرچکے ہیں کہ ٹرانسپورٹرز کااختلاف بار بار چیکنگ کے طریقہ کار سے متعلق ضرورہیں اینٹی سمگلنگ کے خلاف نہیں ہیں ہر ادارہ اپنا کام کریں مسائل بڑھنے کے بجائے کم ہونگے ہڑتال تب تک جاری رہی گی جب تک حکمران مطالبات تسلیم نہیں کرتے اب دیکھنا ہے حکمران کب تک یہ سلسلہ جاری رکھنا چاہتے ہیں جبکہ کراچی روٹ کے تمام ٹرانسپورٹرز نمائندگان، پاکستان مزدا ٹرک یونین ،بلوچستان گڈزایسو ایشن، سپریم کونسل آف پاکستان،آل بلوچستان منی بس یونین ،بی این پی اورجمعیت کے دوستوں سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین تاجر برادری زمیندار ایکشن کمیٹی نمائندگان اور قبائلی رہنماؤں نے احتجاجی کیمپ کادورہ اوربرائے راست رابطہ کرکے جاری احتجاج میں شامل ہونیکی حامی بھرلی نیشنل ہائی ویز پرشانہ بشانہ ھونے کی یقین دھانی کرائی،