مزدوروں کاعالمی دن ،نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں تقریب کا انعقاد

کم از کم اجرت کے قانون پر عملد رآمد، قومی اداروں کی نجکاری میں نمائندہ مزدور تنظیموں کو مشاورتی عمل میں شامل کرنے، پنشن اصلاحات کے نام پر ورکرز کے حقوق کی پامالی، سرکاری و نجی شعبے میں لیبر قوانین کے اطلاق،صحافیوں کی ہیلتھ انشورنس پر عملدرآمد، تنخواہوں کی بروقت ادائیگی سمیت دیگر مطالبات حکومت کے سامنے پیش کئے گئے اگر کسانوں کی بات نہ سنی گئی تو آنے والے سالوں میں پاکستان میں قحط پڑ سکتا ہے، گندم خریداری نہ کرنے کیلئے سٹوریج کو بہانہ بنانا مضحکہ خیز بات ہے، نیئر بخاری

بدھ 1 مئی 2024 21:35

%اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مئی2024ء) مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر وفاقی دارالحکومت کا سب سے بڑا اجتماع نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس اور پاکستان ورکرز فیڈریشن کے زیر اہتمام منعقد ہوا۔ ملک بھر میں کم از کم اجرت کے قانون پر عملد رآمد، قومی اداروں کی نجکاری میں نمائندہ مزدور تنظیموں کو مشاورتی عمل میں شامل کرنے، پنشن اصلاحات کے نام پر ورکرز کے حقوق کی پامالی، سرکاری اور نجی شعبے میں لیبر قوانین کے مکمل اطلاق،صحافیوں کی ہیلتھ انشورنس پر عملدرآمد، ، تنخواہوں کی بروقت ادائیگی، جبری برطرفیوں کے خاتمے، آزادی اظہار رائے پر بے جا پابندیوں کے خاتمے، کالے قانون پیکا کے خاتمے، پیمرا ترمیمی ایکٹ پر عمل درآمد، کونسل آف کمپلینٹ کے قیام اور میڈیا ورکرز پر کم از کم تنخواہ کے قانون کے اطلاق ، کسانوں سے گندم کی فوری سرکاری خریداری اور کے مطالبات کی فوری منظوری اور گرفتار کسانوں کی رہائی سمیت مزدوروں کے دیگر مطالبات متفقہ طور پر حکومت کے سامنے پیش کئے گئے،تفصیلات کے مطابق مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر وفاقی دارالحکومت کا سب سے بڑا اجتماع نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹ اور نیشنل پریس کلب کے تعاون سے پاکستان ورکرز فیڈریشن کے زیر اہتمام منعقد ہوا جس میں ملک بھر کی اہم مزدور تنظیموں کے رہنماوں اور ورکرز نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

تقریب کی نظامت کے فرائض سیکریٹری آر آئی یو جے آصف بشیر چودھری نے ادا کیے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق چیئرمین سینٹ اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے سیکرٹری جنرل نیئر حسین بخاری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب جب پیپلز پارٹی اقتدار میں آئی مزدوروں کے حقوق کو مقدم رکھا۔ ہم نے نوکریاں دینے اور جبری برخاستگیوں کا خاتمہ کرنے پر مقدمات اور جیلوں کا سامنا کیا۔

نیئر بخاری نے کہا کہ آج ایک بڑا ایشو ہمارے کسان کے ساتھ ہے ، اگر آج کسانوں کی بات نہ سنی گئی تو آنے والے سالوں میں پاکستان میں قحط پڑ سکتا ہے۔ گندم کی خریداری نہ کرنے کے لئے سٹوریج کو بہانہ بنانا مضحکہ خیز بات ہے۔ گندم کی فصل اپریل میں آتی ہے اور مارچ میں گندم امپورٹ کرنے والوں کا پتہ لگایا جائے۔ چیئرمین نیب سو رہے ہیں نیب سیاسی لوگوں کے خلاف تو فوری ایکشن لیتا ہے نگران حکمرانوں کو بھی پوچھے۔

سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف نے کہا کہ بھٹو نے مزدور کی طاقت سے سرمایہ دارانہ نظام کو چیلنج دیا۔ کھیت، کارخانے، دیہاڑی دار اور دفتر میں کام کرنے والے مزدور کو حقوق بھٹو نے دئیے۔ پیپلز پارٹی جب بھی اقتدار میں آئی اس نے کھل کر مزدور کا ساتھ دیا۔ ڈیلی ویجز ملازمین، کنٹریکٹ ملازمین کو ہم نے مستقل کیا۔ ہم پر ہمیشہ نوکری دینے کا کیس بنا۔

بطور سپیکر خصوصی کمیٹی بنوا کر ہزاروں لوگوں کو نوکریاں واپس دلوائی گئیں۔راجا پرویز اشرف نے کہا کہ میں سپیکر تھا تو ایک دن ایک لفٹ آپریٹر بات کرتے ہوئے رو پڑااورکہنے لگا کمپنی والے مجھے پندرہ ہزار تنخواہ دیتے ہیں جبکہ خود بتیس ہزار وصول کرتے ہیں۔ پرائیوٹ سیکٹر ہو یا گورنمنٹ ہر جگہ ورکرز کے حقوق سلب کئے جا رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر ناصر بٹ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج مزدوروں کا دن ہے اور آج بھی مزدور کا دن بہت تلخ ہے۔

ہماری کوشش ہو گی کہ مزدور کا پسینہ خاک ہونے سے پہلے مزدوری دئیے جانے کے فارمولے پر عملدرآمد کی کوشش کریں ۔ ہم مزدوروں سے یکجہتی کرتے ہیں۔ پاکستان ورکرز فیڈریشن اور سی ادی اے مزدور یونین کے سیکریٹری چودھری محمد یاسین نے یوم مزدور کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج مزدوروں کا عالمی دن ہے لیکن مزدور آج بھی فکر معاش میں مبتلا ہے۔

اداروں کی نجکاری کی جا رہی ہے لیکن مزدوروں کی نمائندہ تنظیموں کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ مزدور قوانین پر عمل درآمد کا یہ حال ہے کہ کم از کم اجرت کے قانون پر اسلام آباد میں بھی عمل نہیں ہو رہا۔ہم رنگ، نسل، مذہب اور سیاسی بنیادوں پر تقسیم ہیں۔اب عملی جدوجہد کا وقت آ گیا ہے۔ پاکستان کے مزدوروں کو کم از کم ایجنڈے پر اکٹھا ہونا پڑے گا۔

اگر حقوق حاصل کرنا ہیں تو اتحاد لازم ہے ۔ پرامن لوگ ہیں ہم تعمیر والے لوگ ہیں تخریب والے نہیں۔ چودھری یاسین نے کہا کہ آئیے عہد کریں کہ مزدوروں کے حقوق کے لیے ہم اکھٹے ہوں گے۔ چودھری یاسین نے کہا کہ میں عہد کرتا ہوں کہ مزدور دشمنوں سے آخری سانس تک لڑوں گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے طارق علی ورک صدر آر آئی یو جے نے کہا کہ ہمارے کیمرہ مین کی انشورنس نہیں ہے لیکن مالکان کے خریدے گئے کیمرے کی انشورنس کرائی گئی ہے۔

کم از کم تنخواہ کا اطلاق میڈیا ورکرز پر بھی کیا جائے۔ آئی ٹی این ای کے چیئرمین نے جو کروڑوں روپے کی ادائیگیاں کروائی ہیں ان کے شکر گزار ہیں۔ جرنلسٹ پروٹیکشن بل کے رولز جلد از جلد بنائے جائیں، صدر نیشنل پریس کلب اظہر جتوئی نے کہا کہ نیشنل پریس کلب صحافیوں کے ساتھ ساتھ مزدوروں کا بھی قلعہ ہے اور مزدور کے حقوق کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

جب بھی مزدور کال دیں گے ہمیں اپنے شانہ بشانہ پائیں گے۔ سیکریٹری نیشنل پریس کلب نئیر علی نے کہا کہ ہر اجرت لینے والا شخص مزدور ہے اور ہمیں مزدور ہونے پر فخر ہونا چاہیے۔ جرنلسٹ پروٹیکشن بل کے رولز فی الفور تیار کیے جائیں اور آئندہ کی قانون سازی میں تمام سٹیک ہولڈرز کو شامل رکھا جائے۔تقریب سے سابق صدر نیشنل پریس کلب انور رضا، سابق صدر آر آئی یو جے علی رضا علوی سمیت لیبر رہنماوں وارث دلیپ وائس چیئرمین سی ڈی اے مزدور یونین، شفقت وڑائچ صدر سٹیٹ بینک فیڈریشن، رائے اکبر ڈائیریکٹر ڈائیریکٹوریٹ آف ورکرز یونین ایجوکیشن، ملک سلیم اختتام اعوان چیئرمین اے پی پی یونین، راجا سلیم صدر او جی ڈی سی ایل، منیر بٹ وائس چیئرمین ورکرز فیڈریشن پاکستان نے بھی خطاب کیا۔