وزیرخزانہ کو کسی سے ملے بغیرٹیکس لگانا چاہیے، مفتاح اسماعیل

بظاہرنان فائلرزکی سمزبند کرنے کا فیصلہ درست ہے، اگرآپ دکانوں پرٹیکس نہیں لگاتے تو سب بیکارہے،

جمعرات 2 مئی 2024 16:00

وزیرخزانہ کو کسی سے ملے بغیرٹیکس لگانا چاہیے، مفتاح اسماعیل
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مئی2024ء) سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہاہے کہ وزیر خزانہ کو کسی سے ملے بغیر ٹیکس لگانا چاہیے، کچھ لوگوں کو جیل بھیجنا پڑے تو بھیجیں ریاست کی رٹ قائم کریں، بظاہر نان فائلرز کی سمز بند کرنے کا فیصلہ درست ہے، اگر آپ دکانوں پر ٹیکس نہیں لگاتے تو سب بیکار ہے۔خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ابتدا میں ساڑھے 4 ہزار روپے فی دکان سے ٹیکس لینا شروع کرنا چاہیے۔

دکانداروں کی ہڑتال 2دن بھی نہیں چلے گی، جب ایم کیو ایم پاکستان عروج پر تھی اور ہڑتال کرواتی تھی تب بھی شام کو دکانیں کھل جاتی تھیں۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ن لیگ کی اندرونی سیاست کی وجہ سے دکانداروں پر ٹیکس کا فیصلہ واپس لیا گیا۔ یہ کیسی حب الوطنی کہ ٹیکس نہیں دوں گا، آپ کو مٹھائی دے دوں گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بظاہر نان فائلرز کی سمز بند کرنے کا فیصلہ درست ہے، اگر آپ دکانوں پر ٹیکس نہیں لگاتے تو سب بیکار ہے، دکاندار ایک دن دکان بند کرنا افورڈ نہیں کر سکتا۔

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ پی آئی اے، اسٹیل مل کو بیچ دینا چاہیے، حکومت تھوڑے شیئرز اپنے پاس رکھ لے، میں نہیں سمجھتا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ نجکاری سے بہتر ہے،انہوں نے کہا کہ اسٹیل مل کے پاس 19 ہزار ایکڑ زمین تھی 2 ہزار ایکڑ پر غیر قانونی قبضہ ہوگیا ہے۔ اسٹیل مل نے 2 سے 4 ہزار ایکڑ پر اپنے ملازمین کی ہائوسنگ کالونی بنائی ہے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئی ایم ایف نے حکومت کو کہا ہے گردشی قرضہ کم کریں۔