اسلام تعلیم وتحقیق پر زور دیتا ہے، اگرہم نے اندھیروں سے نکلنا ہے تو فکر اقبال سے روشنی لینا ہوگی،وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال

پیر 13 مئی 2024 01:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مئی2024ء) وفاقی وزیر برائے پلاننگ ڈویلپمنٹ ز پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ اگرہم نے دنیا کا مقابلہ کرنا ہے تو ہمیں نظام تعلیم کو بہتربنانا ہوگا، اسلام تعلیم وتحقیق پر زور دیتا ہے، اگرہم نے اندھیروں سے نکلنا ہے تو فکر اقبال سے روشنی لینا ہوگی۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے اتوار کی رات اقبالینز سوسائٹی کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر یونیورسٹی کے اندر اقبال چیئر قائم کرنی چاہئے اور خواتین کو بھی ہر شعبہ میں آگے لانا چاہئے، نئی نسل شدت پسندانہ رویوں کا شکار ہو رہی ہے، سوشل میڈیا کے ذریعے انتہا پسندی کا پرچار کیا جا رہا ہے، ان سب چیزوں کا علاج فکر اقبال میں ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ چند افراد نے اپنے بچوں کی فرمائش پر ناتجربہ کار کو ملک پر لاکر بٹھا دیا، جس نے چارسالوں میں ملک کا حشر نشر کر دیا ، ہم دوست ممالک کا اعتماد دوبارہ بحال کر رہے ہیں، آج بھارت کا وزیراعظم ہمیں جگتیں مار رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امن، استحکام، پالیسیوں کا تسلسل اور اصلاحات سے ہم بھارت کا مقابلہ کر سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ پالیسیوں کا تسلسل اور استحکام بہت ضروری ہے، ہم سب کوسیاست اگلے الیکشن تک موخر کر دینی چاہئے، اگر الیکشن پر اتنا اعتراض ہے تو اسمبلیاں اور ٹی اے ڈی اے چھوڑ دیں۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ملک میں مسلسل انتشار کس کا ایجنڈا ہے؟ اگرانتشار رہے گا تو پھر کیسے سرمایہ کاری آئے گی، یہ ملک کسی کی انا اور سیاست سے یرغمال نہیں ہوسکتا۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ موجودہ دور میں فکر اقبال کی بہت ضرورت اور اہمیت ہے کیونکہ دور حاضر میں اگر کسی شاعر نے انقلابی فکر دی ہے تو وہ علامہ اقبال ہیں، چونکہ آج کا پروگرام بھی اقبالینز کے حوالے سے ہے تو یہ بات ذہن میں رہنی چاہئے کہ علامہ اقبال نے جو جوش اور ولولہ اپنی شاعری کے ذریعے نوجوانوں کو دیا ہے اسے آج ہم عملی صورت دیکر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال کو صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ بیرون دنیا میں بھی ان کے انقلابی کلام کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ چونکہ علامہ اقبال کا مجموعہ کلام فارسی میں بھی بہت زیادہ ہے تو ایران میں ان کے چاہنے والے اور اس کلام کو سمجھنے والے بہت زیادہ ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر کسی معاشرے میں انقلاب لانا ہو تو اس میں علم اور عمل انتہائی بنیادی اہمیت کے حامل ہیں، ان میں ایک چیز بھی ختم ہو جائے تو کسی بھی معاشرے کی ترقی ناممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اسی فکر کو مدنظر رکھتے ہوئے نارووال میں تعلیمی یونیورسٹیوں کا جال بچھا دیا ہے جس سے نہ صرف قرب و جوار کے طلبہ بلکہ دور دراز کے علاقوں سے طلبہ وہاں زیر تعلیم ہیں کیونکہ ایک تعلیم ہی ایک ایسا ذریعہ ہے جو پسماندہ سے پسماندہ قوم کو عروج دلا سکتا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ جب علم و عمل کی دولت مسلمانوں کے پاس تھی تو وہ ہر شعبے میں دنیا سے آگے تھے، اب جب مسلمانوں سے یہ دولت اہل مغرب نے چھین لی پھر وہ سب سے آگے نکل گئے، یہی وجہ ہے کہ ایک چھوٹا سا ملک اسرائیل تمام امت مسلمہ پر بھاری ہے۔

اس موقع پر اقبالینز سوسائٹی کے سربراہ محمد یونس رانا کی طرف سے وفاقی وزیر احسن اقبال کو شیلڈ پیش کی گئی۔تقریب کے اختتام پر نارووال سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو شیلڈز سے بھی نوازا گیا۔ تقریب سے پروفیسر عامر غفور ، ڈاکٹر رشید عزیزاور محمد یونس رانا و دیگر نے بھی خطاب کیا۔