پاکستانی طالب علموں کے ہاسٹل پر حملہ، جماعت اسلامی کا کرغزستان سفارتخانے کے باہر احتجاج

پاکستانی سفارت خانہ بچوں کی کالز تک نہیں اٹھارہا، روایتی بیانات کی بجائے ٹیم بشکیک روانہ کی جائے اور ہمارے بچوں کو محفوظ بنانے کے لئے عملی اقدامات کیے جائیں۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا بیان

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 18 مئی 2024 16:48

پاکستانی طالب علموں کے ہاسٹل پر حملہ، جماعت اسلامی کا کرغزستان سفارتخانے ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 مئی 2024ء ) جماعت اسلامی نے کرغزستان میں پاکستانی طالب علموں پر تشدد کے خلاف اسلام آباد میں واقع کرغزستان کے سفارت خانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ تفصیلات کے مطابق احتجاج کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی نفری کرغزستان سفارت خانے کے باہرپہنچ گئی اور سفارت خانے کے اردگرد خاردار تاریں لگا دیں، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کرغزستان میں پاکستانی طالب علموں کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر کہا ہے کہ ‏کرغزستان میں ہمارے بچوں پر حملے ہورہے ہیں، کچھ طلبہ کے شہید ہونے کی بھی اطلاعات ہیں اور صورتحال انتہائی تشویش ناک ہے، پاکستانی سفارت خانہ بچوں کی کالز تک نہیں اٹھارہا، حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں روایتی بیانات کی بجائے ٹیم بشکیک روانہ کی جائے اور ہمارے بچوں کو محفوظ بنانے کے لئے عملی اقدامات کیے جائیں۔

(جاری ہے)

اسی طرح پاکستان تحریک انصاف نے بھی کرغزستان سے طالب علموں کو بحفاظت پاکستان پہنچانے کیلئے اقدامات کا مطالبہ کیا ہے، چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے وزارت خارجہ سے کرغزستان میں موجود پاکستانی طالب علموں کی حفاظت یقینی بناتے ہوئے انہیں بحفاظت پاکستان پہنچانے کے لئے اقدامات کا مطالبہ کیا ، اس حوالے انہوں نے کہا ہے کہ متعدد پاکستانی طلباء کرغزستان میں مختلف یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں، پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والےخصوصاً التمیمی یونیورسٹی بشکیک سے طالب علموں نے رابطہ کیا ہے، پاکستانی طلباء نے کرغزستان کی تشویشناک صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا، ساری صورتحال کے پیش نظر ہم وزارت خارجہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کرغستان میں موجود سفیر سے رابطہ کرے، وزارت خارجہ وہاں موجود طالب علموں کی حفاظت یقینی بناتے ہوئے ان کو بحفاظت پاکستان پہنچانے کے لئے اقدامات کرے۔

دوسری طرف وزیراعظم شہباز شریف نے کرغزستان کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی سفیر کو طالب علموں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت کردی، اس سلسلے میں شہباز شریف نے کرغزستان میں پاکستانی سفیر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، اس دوران انہیں خود ہاسٹل کا دورہ کرکے طالب علموں سے ملاقات کرنے کا حکم دیتے ہوئے پاکستانی طلباءک و ہر ممکن مدد اور معاونت فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعظم کا سفیر سے کہنا ہے کہ طالب علموں کے والدین کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہیں اور انہیں بروقت معلومات فراہم کرتے رہیں، سفارتخانہ زخمی طلباء کو طبی سہولیات فراہم کرے، جو زخمی طالب علم پاکستان واپس آنا چاہتے ہیں، ان کی واپسی کا انتظام کیا جائے، اخراجات حکومت برداشت کرے گی، اپنے طلبا کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے، کرغزستان میں صورتحال کی خود نگرانی کر رہا ہوں، اس سلسلے میں ہماری حکومت کرغزستان کی حکومت کے ساتھ بھی رابطے میں ہے۔

پاکستانی سفیر حسن علی ضیغم نے بتایا ہے کہ واقعے میں کوئی پاکستانی جاں بحق نہیں ہوا، سفارتخانہ زخمی طلباء کی معاونت کر رہا ہے، اس وقت تک بشکیک میں موجود پاکستانی طلبہ حالات معمول پر آنے تک اپنے گھروں تک محدود رہیں، ہم مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطے میں ہیں اور طلبہ کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں پاکستانی طالب علموں کے ہاسٹل پر مشتعل افراد کے حملے کے نتیجے میں کئی طلبہ زخمی ہوگئے، یہ واقعہ اس وقت ہوا جب بشکیک میں مقامی اور غیر ملکی طلباء کے درمیان کشیدگی میں پاکستانی طلباء بھی زد میں آئے جہاں عرب ممالک کے کچھ طالب علموں سے مقامی لوگوں کا جھگڑے سے اس سارے معاملے کی شروعات ہوئی، جس کے بعد مقامی افراد نے غیر ملکی طالب علموں کے ہاسٹل پر حملہ کردیا، جو بہت بڑی تعداد میں تھے جنہوں نے بہت زیادہ توڑ پھوڑ کی اور پاکستانی طلبہ و طالبات کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔