75 ارب ڈالر کا قرض ادا کرنا ہے، بجٹ میں ادھار مانگ کر ریلیف نہیں دینا چاہتے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ بھڑکیں نہ لگائیں مفاہمت کے ساتھ مسائل حل کریں، ہر شہری کو اپنے حصے کا بل اور ٹیکس ادا کرنا ہوگا، پی ٹی آئی کسی اور نئے 9 مئی کا انتظار کررہی ہے، وفاقی وزیر احسن اقبال کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 18 مئی 2024 22:12

75 ارب ڈالر کا قرض ادا کرنا ہے، بجٹ میں ادھار مانگ کر ریلیف نہیں دینا ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 مئی 2024ء) وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ 75ارب ڈالر کا قرض ادا کرنا ہے، بجٹ میں ادھار مانگ کر ریلیف نہیں دینا چاہتے،وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ بھڑکیں نہ لگائیں مفاہمت کے ساتھ مسائل حل کریں۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2018 میں تبدیلی سانحہ مشرقی پاکستان سے کم نہیں تھی، 2018 میں تبدیلی کی سزا آج بھی 24 کروڑ عوام بھگت رہے ہیں، حکومت کے درست فیصلوں سے اسٹاک ایکسچینج 75 ہزار تک بڑھ چکی ہے، 24 مئی کو سی پیک کے بارے اہم اجلاس ہوگا، ہم نے 75 ارب ڈالر کا قرض ادا کرنا ہے، آدھی آبادی بجلی بل دینے سے انکاری ہے نرخ اب برداشت سے باہر ہیں، وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ بھڑکیں نہ لگائیں مفاہمت کے ساتھ مسائل حل کریں، ہر شہری کو اپنے حصے کا بل اور ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی کسی اور نئے 9 مئی کا انتظار کررہی ہے، سیاسی لانگ مارچ ختم کرکے اب اقتصادی لانگ مارچ کرنا ہوگا، نیلم جہلم پاور پراجیکٹ مشرف دور میں عجلت میں شروع ہوا، نیلم جہلم پاور پراجیکٹ میں خامیاں ہیں، وزیراعظم پراجیکٹ میں خرابی کے ذمہ داروں کے تعین کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے کل محصولات 7 ہزار ارب اور قرض 8ہزار ارب ہے۔

عوام کو بجٹ میں ادھار مانگ کر ریلیف نہیں دینا چاہتے۔ دوسری جانب پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ اپریل میں سالانہ بنیادوں پر 49 کروڑ 10 لاکھ ڈالر سرپلس ہوگیا۔ بینک دولت پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق اپریل 2023 میں کرنٹ اکاؤنٹ 13 کروڑ 40 لاکھ ڈالر سرپلس ریکارڈ کیا گیا تھا۔ مارچ میں کرنٹ اکاؤنٹ 43 کروڑ 40 لاکھ ڈالر سرپلس رہا تھا، جو مثبت رجحان کو ظاہر کرتا ہے۔

مرکزی بینک کے جاری حالیہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ مالی سال 2024 کے ابتدائی 10 ماہ کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 95 فیصد سکڑ کر صرف 20 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہ گیا۔اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا اپریل کے درمیان کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ گر کر 20 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا گیا، جو مالی سال 2023 کی اسی مدت کے دوران 3 ارب 92 کروڑ ڈالر رہا تھا۔یہ کامیابی حکومت کے لیے خاص طور پر قابل ذکر ہے، جسے مالی سال 2025 کے دوران قرضوں کی ادائیگی کے لیے 25 ارب ڈالر کا بندوبست کرنا ہے۔