عالمی عدالت انصاف: اسرائیل کو رفح میں فوجی کارروائی روکنے کا حکم

یو این جمعہ 24 مئی 2024 19:30

عالمی عدالت انصاف: اسرائیل کو رفح میں فوجی کارروائی روکنے کا حکم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 24 مئی 2024ء) عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کو رفح میں حملہ فوری طور پر روکنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے علاقے میں فلسطینی آبادی کے جزوی یا مکمل طور پر خاتمے کا اندیشہ ہے۔

اسرائیل کے خلاف غزہ میں نسل کشی کے الزام میں جنوبی افریقہ کی درخواست کے ایک حصے پر فیصلہ دیتے ہوئے عدالت نے قرار دیا ہے کہ مارچ میں اس کی جانب سے عبوری اقدامات کا حکم دیے جانے کے بعد غزہ کے انسانی حالات مزید بگڑ گئے ہیں۔

نیدرلینڈز کے شہر ہیگ میں قائم عدالت نے کا کہنا ہے کہ غزہ کے لوگوں کی موجودہ حالت کو تباہ کن کہنا بے جا نہ ہو گا۔ 7 مئی کو اسرائیل کی جانب سے فوجی حملہ شروع ہونے کے بعد 18 مئی تک رفح سے تقریباً آٹھ لاکھ فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

اسرائیل کی جانب سے شہریوں کو علاقہ چھوڑنے کا انتباہ اس خطرے کو کم کرنے کے لیے کافی نہیں جو فلسطینی آبادی کو اس حملے کی صورت میں لاحق ہو گا۔

موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے اسرائیل کے خلاف نسل کشی کے مقدمے میں نئے ہنگامی اقدامات کا حکم بھی دیا جا سکتا ہے۔

رفح کی سرحد کھولنے کا حکم

عدالت نے اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ اس کی جانب سے دیے گئے احکامات پر عملدرآمد کے حوالے سے اپنی رپورٹ ایک ماہ میں پیش کرے۔ علاوہ ازیں اسرائیل سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ انسانی امداد کی فراہمی کے لیے رفح کی سرحد کھول دے۔

عدالت کے چیف جسٹس نواف سلام نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کسی بھی تحقیقاتی کمیشن، حقائق جاننے والے مشن یا اقوام متحدہ کی جانب سے بھیجے گئے کسی ادارے کو نسل کشی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے غزہ میں بلارکاوٹ رسائی فراہم کرے۔

انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ عدالت کی جانب سے دیے گئے گزشتہ احکامات کے بعد اسرائیل نے ان پر عملدرآمد کے لیے جو اقدامات اٹھائے وہ غزہ کی تازہ ترین صورتحال کو دیکھتے ہوئے ناکافی ہیں۔ عدالت کے لیے یہ دعویٰ قابل اطمینان نہیں ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں لوگوں کو انخلا کے احکامات دینا ان کے تحفظ کے لیے کافی ہے۔