انتخابات میں بی جے پی کو مسترد کئے جانے پر کشمیریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، ارکان سول سوسائٹی

اتوار 26 مئی 2024 17:00

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مئی2024ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سول سوسائٹی کے ارکان نے ڈھونگ انتخابات سے قبل اور اس کے بعدبھارتی فورسز کی طرف سے پابندیوں، چھاپوں ، محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران لوگوں کو ہراساں کئے جانے اورمظالم کا نشانہ بنائے جانے پرشدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سول سوسائٹی کے ارکان نے سیکیورٹی وجوہات کی بناپر نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ مودی حکومت کشمیریوں کو اس لئے نشانہ بنا رہی ہے کیونکہ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو مقبوضہ علاقے میں اپنے امیدوار کھڑے نہیں کرنے دیے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا بھاری تعداد میں فوجیوں کی تعیناتی ،ڈرون اور ہیلی کاپٹروں کی مدد سے منصفانہ انتخابات کرائے جا سکتے ہیں؟انہوں نے کہاکہ مقبوضہ جموں وکشمیرانتخابی میدان سے زیادہ جنگی میدان کا منظر پیش کررہاہے۔

(جاری ہے)

سول سوسائٹی کے ارکان نے کہا کہ کشمیری بھارت کے غیر قانونی قبضے سے آزادی اور اپنے حقوق کی بحالی کے مطالبے پر متحد ہیں۔ دریں اثنابھارتی فوجیوں نے سرینگر، کپواڑہ، بارہمولہ، بانڈی پورہ، گاندربل، کولگام، شوپیاں، اسلام آباد، پلوامہ، راجوری، پونچھ، کٹھوعہ اور سانبہ اضلاع کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری رکھیں۔

ان علاقوں کے مکینوں نے صحافیوں کو بتایا کہ فوجی کارروائیوں سے ان کی زندگی اجیرن بن گئی ہے اور انہیں شدیدمعاشی مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے دنیا کے امن پسند ملکوں سے اپیل کی کہ وہ مداخلت کرکے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو بچائیں جنہیں بھارتی فوج اور پولیس کے محاصرے میں شدید مظالم کا سامنا ہے۔ سرینگر میں نیشنل کانفرنس کے مرکزی دفتر کے قریب ایک تجارتی کمپلیکس میں آگ بھڑک اٹھی جس نے دو ریستورانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

ہزاروں کشمیری مہاجرین نے مظفرآباد میں ایک ریلی نکالتے ہوئے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر میں استصواب رائے کا اہتمام کرے۔ ریلی شہید برہان وانی چوک سے شروع ہو کر اقوام متحدہ کے مبصردفتر پر اختتام پذیر ہوئی ۔شرکاءنے بھارت کے خلاف ، آزادی اور پاکستان کے حق میں نعرے لگائے۔ریلی کے شرکاءنے بھارتی جیلوں میں بند سیاسی رہنمائوں اور کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔