گھر میں کام کرنے والی 12 سالہ لڑکی پر مبینہ تشدد اور آگ سے جھلسنے کا واقعہ

لڑکی کی حالت خراب، پولیس نے قانونی کاروائی شروع کردی ، آئی جی پنجاب کا نوٹس

Rana Saqib Saleem رانا ثاقب سلیم ہفتہ 22 جون 2024 17:40

لودہراں ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جون 2024ء ) یزمان منڈی کی رہائشی صابرہ نے اپنی ساس کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اس کی بیٹی 8 ماہ سے 8 ہزار ماہانہ تنخواہ پر لودہراں میں ملک مشتاق نامی شخص کے گھر میں کام کرتی تھی۔ ملک مشتاق ، اسکی  بیوی اور بہو میری بیٹی پر اکثر مبینہ تشدد کرتے تھے ان کے تشدد سے میری بیٹی کی ٹانگ پر 10 ٹانکے بھی لگے ہوئے ہیں۔

12 سالہ متاثرہ عائشہ نے بتایا کہ ملک مشتاق کی بیوی اور بہو چھوٹی چھوٹی باتوں پر اسے مارتے تھے اور کہتے تھے کہ مما کو بتایا تو بال کاٹ دیں گے۔ عید سے تیسرے روز کچن میں گیس کھول کر کہا کہ جا کر روٹی پکاؤ۔ میں نے کہا کہ گیس کی بدبوآرہی ہے لیکن انہوں نے ایک نہ سنی اور کہا روٹی پکاؤ۔ میں نے جیسے ہی ماچس جلائی تو ایک دم سے دھماکہ ہوگیا اور میں جل گئی۔

(جاری ہے)

عائشہ کی والدہ صابرہ نے بتایا کہ ملک مشتاق وغیرہ نے ہمیں فون کیا کہ بچی کو چوٹ لگی ہے اسے لے جاؤ۔ جب ہم ان کے گھر پہنچے تو میری بیٹی کو تین دن سے کمرے میں بند رکھا ہوا تھا دو ماہ کی تنخواہ نہ دی اور نہ ہی کوئی مدد کی اور کہا کہ وہ راستہ پڑا بیٹی کو لے جاؤ، جلنے کے بعد کبھی کبھی بیٹی کاسانس رک جاتا ہے اور طبعیت خراب ہے۔صابرہ نے مریم نواز سے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ڈی پی او کامران ممتاز کا کہنا ہے معاملہ ابھی پولیس کے نوٹس میں آیا ہے معاملے کی چھان بین کی جارہی ہے اگر الزامات سچ ثابت ہوئے تو سخت قانونی کاروائی کی جائے گی ۔متاثرہ لڑکی عائشہ کی والدہ نے بتایا کہ پولیس نے ایک خاتون سمیت 5 ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے۔ دوسری طرف آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او ملتان سے رپورٹ طلب کر لی ہے اور ڈی پی او لودہراں کو معاملہ کی مکمل تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ آئی جی پنجاب نے ہدایت کی ہے کہ بچی کا میڈیکل کروایا جائے اور علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی بچوں اور خواتین پر تشدد پر زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل درآمد کر رہے ہیں