سیگریٹ فیکٹریوں کے مالکان کی طرف سے اربوں روپے کی ٹیکس چوری ہوئی ہے، طاہرکھوکھر

بعض کالی بھیڑوں پر مشتمل ٹرائیکا کی ملی بھگت سے سیل شدہ فیکٹری کے تالے کاٹ کر مالکان مافیا کے حوالے فیکٹری کی گئی

جمعرات 11 جولائی 2024 16:13

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جولائی2024ء) ایم کیو ایم کے مرکزی رہنما سینئر پارلیمنٹرین سابق وزیر سیاحت و ٹرانسپورٹ محمدطاہر کھوکھر نے کہا کہ وزیر اعظم انوار سر کار کے آبائی ضلع بھمبر اور صدر ریاست کے آبائی ضلع میرپور میں گزشتہ دہائی سے زیادہ عرصہ کے دوران قائم 1درجن سیگریٹ فیکٹریوں کے مالکان کی طرف سے اربوں روپے کی ٹیکس چوری ہوئی ہے اور گزشتہ ماہ والٹن ٹوبیکو چتر پڑی میرپور کو تاریخ میں پہلی مرتبہ چھاپے کے دوران سیل کیا گیا مگر حاکم ضلع میرپور یاسر ریاض سیگریٹ مافیا ، اور محکمہ انلینڈ ریونیو کی بعض کالی بھیڑوں پر مشتمل ٹرائیکا کی ملی بھگت سے سیل شدہ فیکٹری کے تالے کاٹ کر مالکان مافیا کے حوالے فیکٹری کی گئی اور رات کی تاریکی کے اس وقوعہ پر ڈپٹی کمشنر انلینڈ ریونیو کی تحریری درخواست کے باوجود مافیا کے سرپرست اور دیگر متعلقین کے خلاف تا حال ڈی آئی جی پولیس میرپور نے کوئی کاروائی نہیں کی اور مافیا کی سرپرستی کرنے والے حاکم ضلع کی ایماء پر ان کے گن مین پر سارا ملبہ ڈال کر معاملہ گول مول کرنے کی سازش تیار کی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر محمد طاہر کھوکھر نے بتایا کہ گزشتہ دنوں اسلام آباد میں منعقدہ ٹیکس چوری کے اس میگا سکینڈل پر قائم اعلی سطح کمیٹی کا اجلاس سینئر وزیر کرنل (ر) وقار نور کی صدارات میں منعقد ہوا جس میں چیف سیکرٹری ، وزیر خزانہ ، چیئرمین سی بی آر ، کمشنر میرپور اور کمشنر انلینڈ ریونیو اور دیگر متعلقین سمیت سیگریٹ مافیا کے نمائندوں نے بھی شرکت کی زرائع کے مطابق سیگریٹ مافیا کے کارندوں میں سے میرپور فیکٹری والٹن کے نمائندہ نے ماہانہ 26کروڑ اور بھمبر والوں نے 5سے 10کروڑ ماہانہ ٹیکس ادائیگی پر رضا مندی ظاہر کی ہے مگر حکومتی زعماء نے پہلے ٹیکس چوری کے معاملات یکسو کرنے کے بعد اگلا لائحہ عمل طے کیا جائے گااور آئندہ فیکٹری مالکان سے ہی بات چیت کی جائیگی جس سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت سیگریٹ مافیا کی ٹیکس چوری سے نجات اور قومی خزانے کو پھکی دینے کا خاتمہ چاہتی ہے اس لیئے حکومت کو والٹن چترپڑی سیل شدہ کے تالے کاٹنے کی انکوائری کروائے اور اس مبینہ 10کروڑ کی ڈیل کے اصل حقائق ، واقعات اور پس پردہ کرداروں کو سامنے لا کر تادیبی کاروائی عمل میں لائے ، طاہر کھوکھر نے کہا کہ سیگریٹ مافیا جہاں قومی خزانے کو سالانہ اربوں روپے کا ٹیکہ لگا رہا ہے وہاں میرپور سے پکڑا جانے والا تمباکو میٹریل انتہائی ناقص اور مضر صحت ہے جس سے لاکھوں سموکر کینسر جیسے موذی مرض اور پھپھڑوں کے مرض میں مبتلا ہو کر موت کی وادی آہستہ آہست جا رہے ہیں جو کہ ایک بہٹ بڑا جرم ہے لاکھوں انسانوں کی جانوں کی صحت کے ساتھ کھیلنا مگر اداروں کی ملی بھگت سے اور لاپرواہی سے انسانی صحت کے ساتھ کھیلا جا رہا ہے اور حکومت کو ان متعلقہ اداروں اور کمپنیوں کے خلاف ایکشن لینا ہوگا اور ان سدباب کے لیئے عملی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔