میرے خلاف تمام مقدمات کو خارج کردینا چاہیے، ٹرمپ

ہمارے عدالتی نظام کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا بند کیا جائے،سابق صدر

منگل 16 جولائی 2024 14:22

میرے خلاف تمام مقدمات کو خارج کردینا چاہیے، ٹرمپ
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2024ء) ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف خفیہ دستاویز کیس خارج کئے جانے کے بعد سابق امریکی صدر نے اپنے خلاف دائر تمام مقدمات کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ٹرمپ پر وائٹ ہاس سے نکلتے ہوئے اپنے ساتھ خفیہ دستاویز لے جانے کا الزام تھا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ سوشل ٹروتھ پر ایک پوسٹ میں انہوں نے اپنے خلاف خفیہ دستاویزات کے مقدمے کے خارج ہونے پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ اس کا اثر باقی مقدمات پر پڑے گا۔

ٹرمپ نے اس ضرورت پر بھی زور دیا کہ ہمارے عدالتی نظام کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا بند کیا جائے اور میرے خلاف دائر تمام مقدمات کو ختم کیا جائے۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ ڈیموکریٹک ڈیپارٹمنٹ آف جسٹس نے ان کے خلاف ان تمام سیاسی حملوں کو مربوط کیا۔

(جاری ہے)

وائٹ ہائوس سے نکلنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے خفیہ دستاویزات کو ہینڈل کرنے کے معاملے کے انچارج جج نے پیر کو اس مقدمے کو خارج کرنے کا فیصلہ کیا۔

جج نے اس بنا پر کیس خارج کیا کہ خصوصی پراسیکیوٹر جیک سمتھ کی تقرری قانون کی خلاف ورزی ہے۔ یہ فیصلہ سابق صدر ٹرمپ کی ایک بڑی فتح کی نمائندگی کر رہا ہے۔ جج ایلین کینن نے اپنے وکیل کی درخواست کا جواب دیتے ہوئے فلوریڈا میں شروع ہونے والے طریقہ کار کو منسوخ کر دیا۔نومبر کے انتخابات میں ریپبلکن صدارتی امیدوار ٹرمپ کی پارٹی نے پیر کو انہیں ریپبلکن پارٹی کا باضابطہ امیدوار بھی نامزد کردیا ہے۔

ان کا اپنے دو ذاتی معاونین کے ساتھ مارا لاگو، فلوریڈا میں ان کی نجی رہائش گاہ پر خفیہ دستاویزات رکھنے پر تعاقب کیا جا رہا تھا۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے فوجی منصوبوں یا جوہری ہتھیاروں کی معلومات والی دستاویز سمیت ان دستاویزات کو اپنی مدت ختم ہونے کے بعد نیشنل آرکائیوز کے حوالے کرنے کی بجائے اپنے پاس رکھ کر قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالا۔جاسوسی سے متعلق ایک قانون ہے جو غیر مجاز اور غیر محفوظ جگہوں پر ریاستی راز رکھنے پر پابندی لگاتا ہے۔ ان پر اس معاملے میں ثبوت کو تباہ کرنے کی کوشش کرنے کا بھی الزام تھا۔ ان سنگین الزامات کی سزا دس سال قید ہے۔