انسانی حقوق کے لیے سرگرم دو خواتین لندن میں گرفتار

برطانیہ میں لیبر پارٹی کی حکومت بننے کے بعد یہ پہلی گرفتاری ہے،رپورٹ

منگل 16 جولائی 2024 15:43

انسانی حقوق کے لیے سرگرم دو خواتین لندن میں گرفتار
لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2024ء) انسانی حقوق کے لیے سرگرم خواتین کارکنوں کو فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کرنے پر برطانیہ میں گرفتارکر لیا گیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی پولیس نے احتجاج کرنے پر گرفتارکیے گئے کارکنوں کی تعداد دو بتائی ۔ ان کی گرفتاری جنگی یادگار کے پاس سے وسطی لندن میں کی گئی ہے۔

برطانیہ میں لیبر پارٹی کی حکومت بننے کے بعد یہ انسانی حقوق کے لیے سرگرم خواتین کی پہلی گرفتاری ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جنگی یادگار سینوٹاف کے سامنے ان انسانی حقوق کے کارکنوں نے ایک فلسطینی جھنڈا رکھا ہوا تھا اور زمین پر 180,000 ہلاک کا ہندسہ پینٹ کیا گیا تھا۔ علاوہ ازیں تصاویر اور ویڈیو فوٹیج دکھائی گئی تھیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے سینوٹاف ہر سال برطانیہ کی جنگ میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں قومی تقریبات کا مرکز بنتا ہے۔

برطانیہ انسانی حقوق اور انسانی آزادیوں کے لیے اہم یورپی ملک ہے۔تاہم جنگوں کی اس کی بھی لمبی تاریخ ہے۔لندن کی میٹروپولیٹن پولیس نے سوشل میڈیا پلیت فارم ' ایکس ' پر کہا ہے دو خواتین کی طرف سے امکانی مجرمانہ نقصان کے شبہ میں انہیں فوری گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ان خواتین کی وجہ سے نقصان سڑک کو ہوا تھا نہ کہ جنگی یاد گار کو نقصان ہوا تھا۔

تاہم پولیس نے سڑک پر 180000 کا ہندسہ لکھنے سے سڑک کو کس قسم کا نقصان پہنچا ہے اس بارے میں وضاحت نہیں کی ہے۔۔خیال رہے ' یوتھ ڈیمانڈ گروپ' کا یہ بھی موقف رہا ہے کہ ہے کہ ہمارے حامیوں نے غزہ میں فلسطینیوں کی جاری نسل کشی کے خلاف احتجاج کرنا درست ہے۔ غزہ میں اب تک ہزاروں لوگ ہلاک کر دیے گئے ہیں۔' ایکس ' پر بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 'یوتھ ڈیمانڈ' کا یہ مطالبہ ہے کہ اسرائیل کے لیے ہتھیاروں کی دو طرفہ پابندی عاید کی جائے ۔ اس گروپ نے برطانیہ کی نئی لیبر حکومت سے کہا گیا ہے کہ 2021 کے بعد سے تیل اور گیس کے تمام نئے لائسنسوں کو روکا جائے۔