سپریم کورٹ آف پاکستان کے مبارک ثانی کیس میں فیصلہ نے پوری قوم کو شدید اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے،امیر مولانا عبد الرشید حجازی

بدھ 31 جولائی 2024 11:25

مکوآنہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جولائی2024ء) مرکزی جمعیت اہلحدیث پنجاب کے امیر مولانا عبد الرشید حجازی ناظم اعلیٰ حافظ محمد یونس آزاد سرپرست اعلیٰ سید سبطین شاہ نقوی خالد محمود اعظم آبادی مہر محمد عبداللہ ودیگر نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی طرح ہماری عدالتیں بھی ملک وقوم سے زیادہ غیروں کی وفادار لگتی ہے حلف تو اسلامیہ جمہوریہ پاکستان میں آئین کی پاسداری کا اٹھاتے ہیں مگر ریلیف اسلام و پاکستان دشمن عناصر کو دیتے ہیں۔

ایک جج کی توہین پر سزا اور توہین رسالت صلی اللہ علیہ وسلم پر انہیں انسانی بنیادی حقوق کے نام پر ریلیف سمجھ سے بالاتر بلکہ آئیں پاکستان سے غداری کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ آف پاکستان کے مبارک ثانی کیس میں فیصلہ نے پوری قوم کو شدید اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ قادیانی نہ صرف دائرہ اسلام سے خارج بلکہ مرتد ہے جو اسلام و پاکستان کے دشمن ہیں ہمارا آئین قادیانیوں کو اسلامی شعائر اور اسلامی اصطلاحات استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتا مگر عدالت نے نرم گوشہ اختیار کر کے اپنی ساکھ کو داغ دار کیا ہے مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان ملک میں سامراجی نظام کے خاتمے اور نظام مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے نفاذ کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گی انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور عدالتیں قادیانیت نواز پالیسیوں کو فوری ترک کریں اور سپریم کورٹ مبارک ثانی کیس میں اپنا فیصلہ فی الفور واپس لے کیونکہ قادیانی اسلام کا لبادہ اوڑھ کر اسلام و پاکستان کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث ہیں اور عقیدہ ختم نبوت وناموس رسالت صلی علیہ وسلم کے باغی ہے ان کا وجود ملک وقوم کو دیمک کی طرح چھاٹ رہا ہے